عربمشرق وسطییمن

جیزان ہوائی اڈے پر بمباری ، متعدد جارحین ہلاک

یمن کی فوج اور رضا کار فورسز نے اتوار کی رات جارح سعودی اتحاد کی مسلسل جارحیتوں کے جواب میں جنوبی سعودی عرب کے جیزان ہوائی اڈے پرایک بار پھر میزائلی حملے کئے ہیں

ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یمنی فوج کے میزائلی یونٹ نے جیزان ایئرپورٹ پر جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کے ہینگروں پر مقامی ساخت کے بدر ایک قسم کے دس میرائلوں سے نشانہ بنایا ہے-

اس میزائلی حملے میں دسیوں سعودی فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں-

یمنی فوج اور رضاکار فورسز کے ہیلی کاپٹروں نے بھی اتوار کی رات سعودی عرب کے صوبہ عسیر کے ملک خالد ائیربیس کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے-

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ یمنی فوج کے قاصف کے دو ڈرون طیاروں سے جنگی جہازوں کے ہینگر ، اسلحہ ڈپو اور ملک خالد ایئرپورٹ کے ٹرافیک کنٹرول ٹاور پر بمباری کی-

یحیی سریع نے یاد دہانی کرائی کہ یہ کارروائیاں ملت یمن کے خلاف سعودی اتحاد کے جرائم اور حملوں کے جائز حق کے تناظر میں انجام دی گئی ہیں –

یمنی فوج اور رضاکار فورسز نے گذشتہ ہفتوں میں حنوبی سعودی عرب کی ملک خالد ایئربیس اور جیزان اور ابھا ہوائی اڈوں کو کئی بار نشانہ بنایا ہے- ابہا اور جیزان ہوائی اڈے یمن پر بمباری کرنے والے جارح سعودی اتحاد کو مدد اور ایندھن فراہم کرنے کے لئے استعمال ہو تے ہیں –

سعودی عرب ، امریکہ ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے کررہا ہے اور اس ملک کا بری بحری اور فضائی محاصرہ بھی کئے ہوئے ہے- یمن میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی بمباری میں اب تک سولہ ہزار سے زیادہ یمنی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ دسیوں ہزار افراد بے گھر اور دربدر ہوچکے ہیں- سعودی عرب کی فوجی جارحیت کے نتیجے میں غریب عرب ملک یمن کو غذاؤں اور دواؤں کی شدید قلت لاحق ہوگئی ہے- یمنی عوام کی استقامت کے باعث سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کو اب تک اپنے مذموم اہداف میں کامیابی حاصل نہیں ہوسکی ہے- سعودی عرب کی جانب سےمارچ دوہزار پندرہ سے یمن کو وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنانے کا ایک مقصد اپنے ایجنٹ منصور ہادی کو دوبارہ برسراقتدار لانا اور اس ملک کے ذخائر پر قبضہ کرنا ہے-

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button