ایرانمشرق وسطی

خلیج فارس میں صیہونیوں کی موجودگی برداشت نہیں کریں گے

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران خلیج فارس کے علاقے میں کسی بھی خود ساختہ اتحاد اور صیہونیوں کی موجودگی کو ہر گز برداشت نہیں کرے گا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے خلیج فارس میں کسی بھی خودساختہ فوجی اتحاد میں ناجائز صیہونی ریاست کی ممکنہ موجودگی کو قومی سلامتی کے لیے واضح خطرہ قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ غاصب صہیونیوں کی علاقے میں موجودگی سے لاحق خطرات کا مقابلہ ایران کا حق ہے۔
سید عباس موسوی نے خود ساختہ امریکی سمندری اتحاد میں صہیونیوں کی ممکنہ شمولیت سے متعلق میڈیا رپورٹوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کسی اقدام کے خطرناک نتائج کی تمام تر ذمہ داری امریکہ اور ناجائز صیہونی ریاست پر عائد ہوگی۔
ایران کی وزات خارجہ کے ترجمان نے خلیج فارس میں امریکی اتحاد کے قیام کی کوششوں کو اشتعال انگیز اور فریب کارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ تہران ایسے کسی بھی اتحاد کے قیام کے بارے میں اپنی کھلی مخالفت کا اعلان کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ساری دنیا پر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ایران خلیج فارس کا اہم ملک ہی نہیں بلکہ اس علاقے کی پندرہ سو میل طویل ساحلی پٹی کا مالک بھی ہے اور اپنی تاریخی ذمہ داریوں کے تناظر میں خلیج فارس کو اپنی قلمرو کا حصہ سمجھتا ہے اور اس علاقے میں جہازرانی کی سلامتی حمل و نقل کی آزادی کا واحد نگہبان ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ خلیج فارس میں کسی بھی نام اور کسی بھی عنوان کے تحت بیرونی طاقتوں کی موجودگی سے اس علاقے کی سلامتی کی تقویت میں نہ صرف کوئی مدد نہیں ملے گی بلکہ خلیج فارس کے حساس علاقے میں کشیدگی اور بحرانوں کے راستہ ہموار ہوگا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بحیرہ عمان میں تیل سپلائی کو یقینی بنانے پر خلیج فارس کے علاقے کے ممالک سے آنے والے آئل ٹینکروں کے تحفظ کے بہانے سمندری اتحاد کے قیام کا منصوبہ پیش کیا ہے جس پر دنیا کے بہت سے ملکوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
جاپان، کینیڈا اور جرمنی سمیت بہت سے ممالک خلیج فارس میں جہازرانی کی سلامتی کے نام پر قائم کیے جانے والے کسی بھی امریکی اتحاد میں شمولیت سے پہلے ہی انکار کر چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button