شاممشرق وسطی

دہشت گردوں کی شکست یقینی ہے، شام کے وزیر دفاع

شام کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے مقابلے میں کامیابی یقینی ہے۔

شام کے وزیر دفاع میجر جنرل علی عبداللہ ایوب نے بدھ کے روز اپنے ملک کے شمال مغربی صوبے حماہ میں بعض فوجی مراکز کا معائنہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام اپنے غیور عوامی کی بدولت، جو ذلت و رسوائی کو کبھی برداشت نہیں کرتے، دہشت گردوں کے مقابلے میں یقینی طور پر کامیاب ہو جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ شام ایسے جیالوں کا حامل ملک ہے جو شہادت سے انس رکھتے ہیں اور وطن کے دفاع اور ملک کی عزت و وقار کے دفاع کی راہ میں جان کی بازی لگا دیتے ہیں اور مرنے سے کوئی خوف نہیں کھاتے۔

شام کے وزیر دفاع نے شام کی مسلح افواج کو حاصل ہونے والی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے تکفیری دہشت گرد گروہوں کا مقابلہ جاری رکھے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔

علی عبداللہ ایوب نے شمالی شام میں تازہ ترین صورت حال کا جائزہ لیا اور اپنے ملک کے صدر بشار اسد کی نیابت میں حمص کے فوجی اسپتالوں میں زخمی فوجی جوانوں کی عیادت بھی کی۔

شام کی فوج نے اسلامی جمہوریہ ایران اور روس کے تعاون سے ملک کے مختلف علاقوں میں تکفیری دہشت گردوں کو شکست دینے میں کامیابی حاصل کی ہے اور اس ملک میں دہشت گرد اب صرف شمال مغربی صوبے ادلب تک محدود ہو گئے ہیں۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ شامی فوج نے ادلب کے علاوہ حماہ میں موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر شدید گولہ باری کی۔ شامی فوج کی اس کارروائی میں دسیوں دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

شام کا بحران دو ہزار گیارہ میں امریکہ، سعودی عرب اور ان کے اتحادی ملکوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے حملوں سے شروع ہوا ہے جس کا مقصد علاقے میں توازن غاصب صیہونی حکومت کے مفاد میں تبدیل کرنا تھا تاہم شام نے ایران و روس کی مدد و تعاون سے دشمنوں کا مقصد پورا نہیں ہونے دیا اوردہشت گردوں کو مسلسل شکست دے کر ان تمام علاقوں کو آزاد کرالیا جو دہشت گردوں کے قبضے چلے گئے تھے اور اب صرف ادلب اور حماہ کے کچھ حصے باقی بچے ہیں جنھیں آزاد کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button