مشرق وسطییمن

سعودی عرب: ابھا کے ہوائی اڈے پر یمنی فوج کا میزائل حملہ

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جنوبی سعودی عرب کے ابہا نامی ہوائی اڈے کو کروز میزائل سے نشانہ بنایا ہے۔ عوامی تحریک انصار اللہ کی سیاسی کونسل کے رکن علی القحوم نے کہا ہے کہ اگر یمن کے ہوائی اڈے اسی طرح بند رہے تو پھر جارح اتحاد کے ہوائی اڈے بھی بند کر دیئے جائیں گے۔

العالم ٹیلی ویژن کے مطابق یمنی فوج اور عوامی رضاکا کار فورس کی جانب سے داغا جانے والا کروز میزائل ٹھیک نشانے پر لگا ہے جس کے بعد ابہا ایئر پورٹ سے پروازوں کی رفت و آمد بند ہوگئی۔ یمنی فوج کے ترجمان یحی السریع نے کہا ہے کہ کروز میزائل بدھ کی صبح ابہا کے ہوائی اڈے کی جانب فائر کیا گیا جو سیدھا ٹریفک کنٹرول ٹاور پر لگا ہے جس کے نتیجے میں کنٹرول ٹاور مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔العالم ٹیلی ویژن کے مطابق جارح سعودی اتحاد کے ذرائع نے بھی یمنی فوج اور عوامی رضاکا فورس کے میزائل حملے کا اعتراف کیا ہے۔دوسری جانب عوامی تحریک انصار اللہ کی سیاسی کونسل کے رکن علی القحوم نے کہا ہے کہ اگر یمن کے ہوائی اڈے کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی تو پھر جارح اتحاد کے ہوائی اڈے بھی بند کر دیئے جائیں گے۔المیادین ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنگ کا توازن یمن کے حق میں تبدیل ہوگیا ہے اور دشمن بھی اس بات کو اچھی طرح سمجھ لیے اور یمن کے خلاف جنگ بند کر دے۔ علی القحوم نے مزید کہ جارح دشمن اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کرسکا جبکہ یمنی عوام کی طاقت میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ایک اور اطلاع کے مطابق یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے صوبہ البیضا میں بھی سعودی عرب کے کرائے کے فوجیوں کے ٹھکانے پر اندرون ملک تیار کیے جانے والے زلزال میزائل سے نشانہ بنایا ہے۔اس حملے میں سعودی اتحاد میں شامل درجنوں کرائے کے فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے۔ادھر المسیرہ ٹیلی ویژن نے جنوبی سعودی عرب کے شہر نجران کے علاقے الاشاجر میں سعودی اتحاد کی ایک فوجی گاڑی کو تباہ کردیا ہے جس کے نتیجے میں اس میں سوار تمام فوجی ہلاک ہوگئے۔یمنی ذرائع کے مطابق یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے قعطبہ سیکٹر میں سعودی فوجی اتحاد کی گاڑیوں کو گائیڈڈ میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے، سعودی جارحیت کے جواب میں سعودی عرب کے اندر فوجی اہداف اور اہم تنصیبات کو میزائل حملوں میں ڈرون طیاروں سے نشانہ بنانا شروع کردیا ہے ۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button