مشرق وسطییمن

شمالی یمن پر سعودی امریکی طیاروں کی بمباری

یمن کے رہائشی علاقوں پر سعودی امریکی جنگی طیاروں کی وحشیانہ بمباری میں متعدد عام شہری شہید اور زخمی ہو گئے۔

صنعا میں دفاعی اور عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ سعودی امریکی جنگی طیاروں نے عمران نامی شہر کو چار مرتبہ اپنے حملوں کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد مکانات تباہ ہو گئے۔ امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ سعودی اتحاد کی جارحیت میں متعدد عام شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سے متعدد افراد کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
دوسری جانب یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے سعودی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے نجران کے علاقے میں متعدد سعودی اور اتحادی فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔
یمنی ذرائع کے مطابق یمنی فوج کے اسنائپروں نے پچھلے اڑتالیس گھنٹے کے دوران نجران سیکٹر کے علاقے السدیس میں گھات لگا کر حملے کیے اور کم سے کم چوبیس سعودی اور اتحادی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔
یمنی فوج اورعوامی رضاکار فورس نے جیزان کے محاذ پر بھی سعودی اتحاد کے ٹھکانوں کو شدید حملوں کا نشانہ بنایا جس میں درجنوں سوڈانی فوجی ہلاک ہو گئے۔
یمن کی قومی حکومت کے وزیر دفاع ناصر العاطفی نے اس سے پہلے اعلان کیا تھا کہ ملک پر جارحیت کرنے والے تمام غیر ملکی فوجیوں کے لئے جنہم کے دروازے کھول دیئے گئے ہیں۔
سوڈان کی فوج سن دو ہزار پندرہ سے، یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جنگ میں شریک ہے اور اب تک اس کے سیکڑوں فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
سعودی عرب نے سوڈان کی معزول حکومت نیز عبوری فوجی کونسل کو، جنگ یمن میں مشارکت کے عوض لاکھوں ڈالر کی رشوت دی ہے۔
درایں اثنا انسانی حقوق کی دو تنظیموں کا کہنا ہے کہ سعودی اتحاد کی جانب سے یمن کے محاصرے کے باعث بتیس ہزار یمنی شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو کر موت کے منہ میں چلے گئے ہیں۔
نارویژین رفیوجیز کونسل اور این جی او برائے حفاظت و تعاون کے مشترکہ بیان کے مطابق سعودی جارحیت کے آغاز سے اب تک بتیس ہزار بیمار یمنی شہری علاج کے لیے بیرون ملک منتقل نہ ہونے کے سبب اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صنعا ایئرپورٹ کی بندش کے باعث ہزاروں بیمار یمنیوں کی زندگی خطرے سے دوچار ہے۔ سعودی جارحیت کے آغاز سے لیکر اب تک یمن کی فضائی حدود مسلسل بند ہے اور سعودی اتحاد نے متعدد ہوائی اڈوں کو بمباری کر کے تباہ کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل برائے انسانی مسائل مارک لوکاک نے ایک بار پھر کہا ہے کہ یمن، تاریخ کے بدترین انسانی المیے سے دوچار ہے۔
سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے۔
سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات، اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کر دیا ہے لیکن اس کے باوجود وہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہو گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button