عراقمشرق وسطی

عراقی شہریوں کا شدید احتجاجی مظاہرہ، امریکی سفیربغداد سے فرار ہونے پر مجبور

ہزاروں عراقی شہریوں نے دہشت گرد امریکی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والے الحشد الشعبی کے جوانوں کے جلوس جنازہ میں شرکت کی اور امریکی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی – مظاہرین نے بغداد میں امریکی سفارتخانے کی دیوار پر چڑھ کر الحشد الشعبی کا پرچم لہرا دیا جس کے بعد امریکی سفیر اپنے ساتھیوں کے ساتھ سفارتخانہ چھوڑ کر فرارکرگیاگزارش خبریعراقی دارالحکومت بغداد میں شہدا کے جلوس جنازہ میں شریک لوگوں نے عراق کے اقتدار اعلی کے تحفظ پر زوردیتے ہوئے عراق سے دہشت گرد امریکی فوج کے فوری انخلا کا مطالبہ کیا – عراقی شہریوں نے بغداد میں امریکی سفارتخانے کے باہر اجتماع کرکے اللہ اکبر امریکا شیطان الاکبر کے نعرے لگائے اور الحشد الشعبی کے اڈوں پر دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کی – امریکی سفارتخانے کے باہر مظاہرے کے شرکا نے اس موقع پر امریکی سفارتخانے کے ایک گیٹ کو بھی آگ لگادی اور سفارتخانے کی دیوار پر چڑھ کر وہاں الحشد الشعبی کا پرچم لہرایا خبروں میں کہا گیا ہے کہ عراقی عوام کے غیظ و غضب اور امریکی سفارتخانےکے باہر زبردست مظاہرے کے پیش نظر امریکی سفیر دیگر امریکی سفارتکاروں کے ہمراہ کسی نا معلوم مقام کی جانب فرار کرگیامظاہرین کے اجتماع میں الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس ، عصائب اہل الحق پارٹی کے سربراہ قیس الخزعلی اور صدرگروپ کے جہادی ونگ کے نائب سربراہ ابودعا العیساوی بھی موجود تھے۔ امریکا کی دہشت گرد فوج کے ڈرون طیاروں نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب سرحدی شہر القائم میں الحشد الشعبی کے اڈوں پر حملے کرکے دسیوں عراقی جوانوں کو شہید اور زخمی کردیا تھا – دریں اثنا عراق کے بصرہ اور دیالہ صوبوں کے عوام نے عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی پر امریکی حملے پر احتجاج کرتے ہوئے عظیم الشان ریلیاں نکالیں ۔جنوبی اور مشرقی عراق کے بصرہ اور دیالہ صوبوں کے عوام نے بڑے پیمانے پر ریلیاں نکال کر صوبہ الانبار میں حشدالشعبی کے مراکز پر امریکہ کے فضائی حملے کی مذمت کی ۔ عراق کے صوبہ بصرہ اور دیالہ کے گورنر ہاؤس کی عمارتوں کے سامنے ہزاروں عراقیوں نے اجتماع کر کے عالمی اداروں میں امریکہ کے خلاف قانونی کارروائی اور حکومت بغداد کی جانب سے امریکیوں کی جارحانہ کارروائیوں کا منھ توڑ جواب دیئے جانے کا مطالبہ کیا۔عراقی عوام نے اپنے ملک میں امریکہ کے غاصبانہ قبضے کا سلسلہ ختم کئے جانے کا بھی مطالبہ کیا – دوسری جانب عراق کے کار گزار وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے بھی الحشد الشعبی کے ٹھکانوں پر امریکا کے دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے غلط اور خطرناک اقدام قرار دیا اور کہا کہ اس سے علاقے میں کشیدگی میں اضافہ ہوگا – عراقی پارلیمنٹ کے ممبران نے بھی پارلیمنٹ کے ہنگامی اجلاس میں جو امریکا کے دہشت گردانہ حملوں کا جائزہ لینے کے لئے بلایا گیا تھا عراقی وزارت خارجہ سے کہا ہے کہ عراقی فورس پر امریکی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شکایت کرے – ادھر لبنان کے المیادین ٹیلی ویژن چینل نے خبردی ہے کہ امریکا کے دہشت گردانہ حملوں میں عراقی فورس الحشد الشعبی کے شہید ہونے والے جوانوں کی تعداد تیس ہوگئی ہے – خبروں میں کہا گیا ہے کہ بعض زخمیوں کی حالت نازک ہے جس کی وجہ سے شہید ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے –

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button