ایرانفلسطینمشرق وسطی

مسئلہ فلسطین کے بارے میں تہران اور جاکارتا کا موقف ایک ہے

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ فلسطین کے بارے میں تہران اور جکارتا مشترکہ موقف کے حامل ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے فلسطین کے مسئلے میں ایران اور انڈونشیا کے مشترکہ موقف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیت المقدس دنیا بھر کے مسلمانوں کا قبلہ اول ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے جمعے کو جکارتا میں انڈونیشیا کی وزیرخارجہ رتنو مرسودی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ فلسطین کے بارے میں ایران اور انڈونیشیا مشترکہ اہداف کے حصول کی کوشش کر رہے ہیں۔ جواد ظریف نے مغربی ایشیا کے حالات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ خلیج فارس کے علاقے میں امن و سیکورٹی اسی علاقے کے ممالک کے تعاون اور اشتراک عمل سے قائم ہوگی۔اس پریس کانفرنس میں انڈونیشیا کی وزیرخارجہ رتنو مرسودی نے مغربی ایشیا کے علاقے کے اختلافات بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ایشیا میں امن کے بغیر عالمی امن قائم نہیں ہوسکتا۔رتنو موسودی نے فلسطین کے موضوع پر بھی تاکید کے ساتھ کہا کہ انڈونیشیا ایسی خود مختار فلسطینی مملکت کی تشکیل کا خواہاں ہے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔انڈونیشیا کی وزیرخارجہ نے ایران اورگروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ہونے والے ایٹمی سمجھوتے میں باقی ماندہ تمام فریقوں سے پر اس سمجھوتے پر مکمل عمل درآمد کو لازم و ضروری قراردیا۔ رتنو مرسودی نے جکارتا کی حکومت کی جانب سے صحت عامہ خاص طور سے میڈیکل وسائل اور ساز و سامان نیز دواؤں کے شعبے میں ایران اور انڈونیشیا کے درمیان تعاون کی حمایت کا اعلان کیا۔ ایران اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ نے اس سے قبل اپنی باہمی ملاقات میں تہران اور جکارتا کے تعلقات میں فروغ پر تاکید کی اور عالم اسلام کے اہم مسائل خاص طور سے مسئلہ فلسطین کے بارے میں اور اسلامی تعاون تنظیم نیز دیگر عالمی اداروں میں باہمی صلاح و مشورہ جاری رکھنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔قابل ذکر ہے کہ وزیرخارجہ جواد ظریف اس سے قبل بنگلادیش کے دورے پر ڈھاکے گئے تھے جہاں انھوں نے بحر ہند کے ساحلی ملکوں کی تنظیم آئی او آر اے کے سالانہ اجلاس سے خطاب کیا۔ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے آئی او آر اے کے سالانہ اجلاس میں بھی علاقائی امن و سلامتی کو علاقے کے ممالک کے ذریعے ہی قائم کئے جانے پر تاکید کرتے ہوئے کہا تھا کہ علاقائی سلامتی کو باہر سے درآمد کرنے کا خطے میں فوجی اڈوں میں اضافے کے سوا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوگا۔ایران کے وزیر خارجہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ علاقائی سلامتی، صرف علاقائی ممالک کے درمیان تعاون سے ہی یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button