انسانی حقوقمشرق وسطییمن

یمنی خاتون پر سوڈانی فوجیوں کے تشددکی مذمت میں یمنی عوام کا مظاہرہ

یمن کے صوبے الحدیدہ کے عوام نے احتجاجی مظاہرہ کر کے تحیتا کے علاقے میں ایک یمنی خاتون کو سعودی اتحاد میں شامل سوڈانی فوجی کی جانب سے جنسی تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے اقدام کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے شدید مذمت کی۔

المسیرہ ٹیلیوژن کی رپورٹ کے مطابق یمن کے صوبے الحدیدہ کے عوام نے تحیتا کے علاقے میں کئے جانے والے احتجاجی مظاہرے میں یمن میں سعودی اتحاد کے فوجیوں کے مقابلے میں استقامت جاری رکھنے پر تاکید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نہ صرف یمن کے خلاف جارحیت بلکہ یمنی عوام پر ظلم و زیادتی سمیت یمنی خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنائے جانے جیسے اقدامات کا انتقام لینے سے پیچھے نہیں ہٹیں گی۔

یمن کے صوبے الحدیدہ کے علاقے الحالی کی خواتین نے بھی سعودی اتحاد کے فوجیوں کی جانب سے یمنی عوام کو ظلم و زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن کے مقبوضہ علاقوں کے عوام کی خاموشی کے نتیجے میں جنسی تشدد جیسے تمام مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔

مظاہرے میں شریک تمام مسلح افراد نے سعودی اتحاد کے فوجیوں کے خلاف ہر مورچے پر جنگ تیز کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے غاصبوں کے تمام منصوبوں کو خاک میں ملائے جانے کی ضرورت پر تاکید کی۔

مظاہرے میں شریک خواتین نے ایک بیان میں مجرم سعودی آلہ کاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے یمن کے تمام قبائلی عمائدین سے مطالبہ کیا کہ وہ سعودی اتحاد کے فوجیوں کے مقابلے میں یمنی عورتوں کی عزت و ناموس کا دفاع اور ان کی حمایت کریں۔

دریں اثنا یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے قانونی امور کے شعبے نے سعودی آلہ کاروں کے اس جرم کو اقوام متحدہ کی پیشانی پر کلنگ کا ٹیکہ قرار دیا ہے ۔انصاراللہ کے شعبہ قانون نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ہر قسم کے جرم کا بدلا لیا جائے گا اور کسی بھی طرح کے ظلم کو بلاجواب نہیں چھوڑا جائے گا، یمن کے خلاف امریکی سعودی اتحاد کے ہر طرح کے جرائم کے بارے میں تحقیقات کی ضرورت پر تاکید کی۔

انصاراللہ نے یمن میں جارح سعودی اتحاد کی جارحیتوں پر اقوام متحدہ کی خاموشی پر جو ان جرائم پر اس کی رضامندی کے مترادف سمجھی جاتی ہیں، کہا ہے کہ سوڈانی حکام نے یمن میں اپنے ملک کے فوجیوں کو آلہ کار فوجیوں میں تبدیل کردیا ہے۔

اس سے قبل یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے رکن محمد البخیتی نے یمن کے خلاف جنگ میں سوڈان کی شمولیت روکے جانے کو سوڈان میں انقلاب اور تبدیلی کے عمل میں ایک معیار قرار دیا تھا۔

یمن کی جنگ میں شامل ہونے پر سوڈانی عوام کی وسیع مخلفت کے باوجود سوڈان کی عبوری فوجی کونسل نے حال ہی میں تاکید کی ہے کہ یمن میں سعودی عرب کی سرکردگی میں قائم ہونے والے اتحاد کے تمام مقاصد کے حصول تک سوڈانی فوجی اس اتحاد اور یمن میں بدستور باقی رہیں گے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button