عربمشرق وسطییمن

سعودی عرب کے ابہا اور جیزان کے ہوائی اڈوں پر یمن کے ڈرون حملے

یمنی افواج کی جانب سے جنوبی سعودی عرب کے ابہا اور جیزان ہوائی اڈوں اور سعودی اتحاد کے اہم ترین فوجی مراکز پر اپنے ڈرون اور میزائل حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے ہفتے کی رات اعلان کیا ہے کہ جنوبی سعودی عرب میں ابہا اور جیزان کے ہوائی اڈوں پر ایک بار پھر ڈرون حملے کئے گئے ہیں۔

اس ترجمان کے بقول سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں کئے جانے والے ان حملوں میں قاصف ٹو کے، نامی ڈرون طیاروں کا استعمال کیا گیا اور ان ہوائی اڈوں میں اہم فوجی تنصیبات اور جنگی طیاروں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

یحیی سریع کے مطابق یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون یونٹ کے ان حملوں کے نتیجے میں ابہا اور جیزان کے ہوائی اڈوں کی سرگرمیاں بند ہو گئیں اور پروازوں کا سلسلہ منقطع ہو گیا۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان کے مطابق سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں ڈرون حملوں کی پالیسی کے تحت یمن کے اندر اور باہر سعودی اتحاد کو کوئی امان نہیں ملے گی اور یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے منظور نظر ہر ہدف نشانے پر ہے۔

اس ترجمان کے بقول جب تک سعودی اتحاد کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے جوابی حملوں کا بھی سلسلہ جاری رہے گا اور یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کا جوابی حملہ قانون کے عین مطابق ہے۔

جنوبی سعودی عرب کے ابہا اور جیزان ہوائی اڈے ان دنوں بارہا یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے حملوں کا نشانہ بنے ہیں۔

جنوبی سعودی عرب کے یہ دونوں ہوائی اڈے سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کو ایندھن کی فراہمی کے مراکز بنے رہے ہیں اور ان ہوائی اڈوں کو یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی وحشیانہ فضائی جارحیت کے لئے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے اسی طرح ہفتے کی رات جنوب مغربی یمن کے صوبے تعز کے علاقے الوازعیہ میں بھی سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں کو اپنے حملے کا نشانہ بنایا اور ان ٹھکانوں پر میزائلوں سے حملہ کیا۔

اس حملے میں سعودی اتحاد کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچا اور دسیوں فوجی اہلکار ہلاک و زخمی ہو گئے۔

ہفتے کے روز بھی تعز میں الخالد فوجی چھاؤنی پر زلزال ایک قسم کے دو میزائل فائر کئے گئے تھے جس میں اس فوجی چھاؤنی کو خاصا نقصان پہنچا تھا۔ اس حملے میں یمنی ساختہ بیلسٹک میزائل زلزال ایک کا استعمال کیا گیا۔

یمن کی مسلح افواج کے ڈپٹی جوائنٹ چیف چیف آف اسٹاف میجر جنرل علی الموشکی نے حال ہی میں کہا تھا کہ یمن کی مسلح افواج نے تہیہ کر رکھا ہے کہ وہ جارح فوجیوں کو یمن سے زندہ واپس نہیں جانے دیں گی۔

سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات، امریکا اور کئی دیگر ملکوں کی حمایت سے چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو یمن پر وحشیانہ جارحیت کا آغاز کیا تھا۔

اس عرصے میں یمن کے دسیوں ہزار بے گناہ شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ یمن کی بنیادی شہری تنصیبات پوری طرح تباہ ہو چکی ہیں۔ جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں کی وجہ سے دسیوں لاکھ یمنی شہری بے گھر ہو گئے ہیں جبکہ اس یمنی عوام کو دواؤں اور خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے جس کی بنا پر لاکھوں یمنی بچے موت کے خطروں سے دوچار ہیں۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادی یمن کے خلاف تمام تر وحشیانہ جارحیت کے باوجود اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button