مشرق وسطییمن

یمن: عدن میں سعودی اور اماراتی اتحادیوں کے درمیان جھڑپیں

جنوبی یمن کے شہر عدن میں متحدہ عرب امارات کے اتحادیوں اور سعودی عرب سے وابستہ یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی کے اتحادیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ پھر شروع ہو گیا ہے۔

عرب ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات سے وابستہ فوجیوں کی امداد شہر عدن کے قریب تک پہنچ جانے کے بعد جنوب کی عبوری کونسل کے فوجیوں کی جانب سے المعاشیق کے صدارتی محل پر گولہ باری کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔ جبکہ یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی سے وابستہ فوجیوں نے خور مکسر کے علاقے میں طارق فوجی چھاؤنی اور وزارت عظمی کی عمارت کے اطراف میں اپنی تعداد میں مزید اضافہ کیا ہے۔

جنوبی یمن میں عدن کے علاقے میں متحدہ عرب امارات کے اتحادیوں اور سعودی عرب سے وابستہ یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی کے اتحادیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ یکم اگست سے شدت اختیار کر گیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ عدن میں المعاشیق محل سے منصور ہادی حکومت کے وزیر اعظم اور دیگر وزرا فرار ہو گئے ہیں جنھوں نے عدن شہر میں ہی واقع سعودی فوجی چھاؤنی میں پناہ لے لی ہے۔

دریں اثنا علمائے یمن نے صنعا میں اپنے ایک اجتماع میں یمنی عوام کا قتل عام اور یمنی قوم کا محاصرہ جاری رکھے جانے نیز سعودی عرب کی جانب سے حج بیت اللہ الحرام کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کئے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے علمائے کرام نے یمن کی تقسیم کے ناپاک منصوبے اور سازش کو ناکام بنائے جانے کی غرض سے اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یہ بات ہرگز قابل قبول نہی‍ں ہو سکتی کہ حج کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا جائے اور یمنی شہریوں کو فریضہ حج کی ادائیگی سے روک دیا جائے۔

یمنی علمائے کرام نے عرب ملکوں میں پیش آنے والے واقعات پر علمائے کرام کی جانب سے مواقف اختیار کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے یمنی عوام کے خلاف جارحیت اور ان کا محاصرہ ختم کئے جانے پر تاکید کرتے ہوئے یمن کے تمام ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں کو کھولے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ان علمائے کرام نے یمن کی تقسیم کی مخآلفت کرتے ہوئے یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جہاد کی قدردانی بھی کی ہے۔

دوسری جانب یمنی فوج نے سعودی عرب کے ابہا ایئر پورٹ بار پھر ڈرون حملہ کیا ہے۔المسیرہ ٹی وی کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحییٰ السریع نے بتایا ہے کہ جمعرات کی شب ہونے والے اس حملے میں اندرون ملک تیار کئے گئے ڈرون طیارے قاصف دو کا استعمال کیا گیا ہے۔

دو مرحلوں میں ہونے والے اس حملے میں ایک سیکورٹی ٹاور کے علاوہ ایئر پورٹ کی کئی حساس جگہوں کو نشانہ بنایا گیا۔ یحییٰ السریع نے کہا یہ حملہ سعودی عرب کی مسلسل جارحیت کے جواب میں کیا گیا ہے۔ اس حملے کے بعد ابہا ایئر پورٹ کی سبھی پروازوں کو روک دیا گیا۔

حالیہ مہینوں میں سعودی عرب کے فوجی ہوائی اڈوں اور حساس فوجی ٹھکانوں پر یمنی فورسز کے ڈرون حملے آل سعود کے لئے ایک ڈراؤنے خواب میں تبدیل ہو چکے ہیں جنہیں روکنے میں وہ اب تک ناکام رہی ہے۔

ادھر یمنی فوج کے اسنائپروں نے یمن کے صوبہ حجہ میں سعودی فوجیوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم از کم آٹھ سعودی فوجی ہلاک اور متعدد دیگر زخمی ہو گئے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

بھی چیک کریں
Close
Back to top button