عربمشرق وسطییمن

یمن پر سعودی عرب کے حملے جاری ہیں

یمنی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے ٹھکانوں پر یمنی فوج کے حملے بند ہونے کے باوجود سعودی عرب نے یمن کے مختلف علاقوں پر حملے جاری رکھے ہیں ۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی السریع نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کے بمبار طیاروں نے یمن کے مختلف علاقوں پر بمباری کی –

یمن کے رہائشی علاقوں پرسعودی عرب کے حملے ایسے عالم میں جاری ہیں کہ جمعے کی رات یمن کی سیاسی کونسل کے رکن نے اعلان کیا تھا کہ وہ سعودی عرب پر ڈرون اور میزائلی حملے مشروط طور پر بند کررہے ہیں اور امید ہے کہ جارح سعودی اتحاد اس کا مثبت جواب دے گا-درایں اثنا یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے مارٹین گریفیتھس نے تحریک انصاراللہ کی جانب سے سعودی اتحاد کے خلاف میزائلی اور ڈرون حملوں کا سلسلہ بند کرنے کے اقدام کا خیرمقدم کیا اور کہا ہے کہ امید ہے فریق مقابل بھی یہی پالیسی اختیار کرے گا-

تحریک انصاراللہ کے سربراہ عبدالملک بدرالدین الحوثی نے بھی اکیس ستمبر انقلاب کی سالگرہ کی مناسبت سے سنیچر کی رات ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر جارح سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جارحیت اور بمباری کا سلسلہ جاری رہا تو انھیں دردناک حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا-

درایں اثنا تحریک انصاراللہ کے سیاسی شعبے کے رکن نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات اگر یمن سے باہر نہ نکلا تو اسے اپنی سرزمین پر سنگین حملوں کا منتظر رہنا چاہئے-تحریک انصار اللہ کے سیاسی کونسل کے رکن عبدالوہاب المحبشی نے ارنا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے متحدہ عرب امارات کو اب تک شدید حملوں کا نشانہ بنایا ہے اور اگراس کی جارحیت کا سلسلہ جاری رہا تو انھیں اپنے ملک کے اندر غیرمتوقع حملوں کا انتظار کرنا چاہئے-

المحبشی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے پاس یمن کی دلدل سے نکلنے کا واحد راستہ یمن کے خلاف جارحیت ، جرائم اور اس ملک کے داخلی امور میں مداخلت کا سلسلہ ختم کرنا ہے کہا کہ اگر وہ جارحیت سے دست بردار ہوجائیں تو ان کے ملک میں یمنی فوج کی کارروائیاں روک دی جائیں گی اور اگر انھوں نے ایسا نہیں کیا تو حملوں کا سلسلہ جاری رہے گا-

یمن کی تحریک انصاراللہ کے سیاسی شعبے کے رکن نے زور دے کر کہا کہ عالم اسلام میں مغربی ملکوں کے لئے واحد چیز جو اہم ہے وہ تیل اور اسرائیل کی سیکورٹی ہے- انھوں نے کہا کہ امریکہ کے لئے سعودی عرب کے تیل کی قیمت بےگناہ یمنیوں کے خون سے زیادہ ہے اور حالیہ تمام تشہیراتی ہنگامہ آرائیوں کی جڑ اسی فکر میں پیوست ہے-

انصاراللہ کی سیاسی کونسل کے رکن المحبشی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکہ سعودی عرب کی اتنی ہی حمایت کرے گا جتنا اسے پیسے ملیں گے کہا کہ یمن علاقے کا ایک خودمختار اور موثر ملک ہے اور اپنے امور میں امریکہ اور سعودی عرب کی مداخلت کو تسلیم نہیں کرے گا-

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button