ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے جمعے کے روز کہا ہے کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی ایک اچھا اور مناسب اقدام ہے اور طالبان افغانستان سے امریکی فوجیوں کے مکمل انخلا کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
طالبان کے ترجمان نے کہا کہ قطر سمجھوتے کی بنیاد پر افغانستان کی سرزمین کو کسی کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انتیس فروری کو قطر میں امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے سمجھوتے میں طے پایا تھا کہ افغانستان میں امریکی دہشتگردوں کی تعداد کم کر کے آٹھ ہزار چھے سو تک پہنچا دی جائے گی اور سمجھوتے کے اٹھارہ ماہ کے اندر افغانستان سے تمام امریکی فوجی واپس چلے جائیں گے۔
دہشت گرد امریکی سینٹرل کمان کے سربراہ جنرل فرانک مکنزی نے دعوی کیا ہے کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد کم کر کے آٹھ ہزار چھے سو کردی گئی ہے۔