غیر ملکی ذرائع کی رپورٹوں کے مطابق امریکہ میں سیاہ فام امریکی شخص کے پولیس کے ہاتھوں سرعام اور بہیمانہ قتل کے خلاف اور امریکی مظاہرین کی حمایت میں دنیا کے مختلف شہروں میں اظہار یکجہتی کا سلسلہ جاری ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پیر کے روز امریکی ریاست مینے سوٹا کے شہر مینیا پولس میں ایک سفید فام امریکی پولیس افسر نے ایک نہتے سیاہ فام امریکی شہری کو نہایت دلخراش انداز میں گلا گھونٹ کر قتل کر دیا تھا جس کے بعد پولیس کی بربریت کے خلاف امریکی عوام میں غصہ پھوٹ پڑا اوراس واقعے کے خلاف امریکہ بھر میں طاقت کے اس غلط استعمال اور اس واقعے میں ملوث اہلکاروں کی گرفتاری کے لیے مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔ ابتدا میں یہ مظاہرے پرامن تھے، تاہم پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے بعد یہ مظاہرے پرتشدد ہوگئے۔
ان مظاہروں کا دائرہ امریکہ سے نکل کر دوسرے شہروں تک پھیلنے لگا ہے اور اب مظاہرین سے اظہار یکجہتی کے لیے لندن اور برلن کے بعد نیوزی لینڈ کے مختلف شہروں میں امریکی سفارتخانوں اور قونصلیٹ کے باہر مظاہرے کیے گئے۔
ان مظاہروں میں شریک لوگوں نے جارج فلائیڈ کی موت اور سیاہ فاموں سے امتیازی سلوک کی مذمت کی اور امریکی صدر ٹرمپ کی نسل پرستانہ پالیسی کے خلاف نعرے لگائے۔