اسرائيل کی ميزبانی میں تین جانبہ مذاکرات میں شرکت کی غرض سے تل ابیب کے دورے پر گئے بحرین کے وزيرخارجہ عبدالطیف الزیانی نے دعوی کیا کہ امن کے حصول کے لئے اسرائیل اور فلسطین تنازع کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس تنازع کو حل کرنے کے لئے دونوں فریق مذاکرات کی میز پر آجائيں۔
عبدالطیف الزیانی نے اپنے بیان میں اوسلو معاہدے سے لے آج تک ہرمعاہدے کی خلاف ورزی کئے جانے کے صہیونی حکومت کے اقدامات اور غزہ کے محاصرے اور مقبوضہ علاقوں میں یہودی بستیوں کی غیرقانونی تعمیر کی طرف کسی قسم کا اشارہ کئے بغیر اعلان کیا کہ یکم دسمبر سے دونوں طرف کے شہری ویزا لے کر آزآدنہ ایک دوسرے کے یہاں سفر کرسکیں گے۔
اس موقع پر اسرائیل کے وزيراعظم بن یامین نتن یاہو نے کہا کہ ہم امن کا پل تعمیر کر رہے ہیں، جس سے بقول ان کے مستقبل میں بہت سے لوگ گزریں گے۔
بحرین سمیت بعض عرب ممالک نے اسرائیل کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات قائم کرنے کا فیصلہ ایک ایسے وقت کیا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں نئی یہودی بستیوں کی تعمیر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملے عالمی اداروں اور بیلجیم سمت بعض یورپی ملکوں نے تل ابیب پر کڑی تنقید کی ہے۔