اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایرانی پارلیمنٹ ( مجلس شورای اسلامی) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی صورتحال اور ایران کی خارجہ پالیسی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے خطے میں ایران کے مفادات کو نشانہ بناتے ہوئے نہ فقط ایران کو ایک خطرے کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی بلکہ غلط پروپیگنڈوں کا سہارا لے کر ایران کے علاقائی دوستوں پر دباؤ ڈالنے کے لئے قدم اٹھایا ہے۔
محمد جواد ظریف نے ایران مخالف امریکی حکمت عملی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ایران مخالف سیکورٹی اقدامات کے بعد جنوری 2018 سے گزشتہ ہفتے تک ایران پر دباؤ ڈالنے کے لئے سلامتی کونسل کے چار خصوصی اجلاس کا انعقاد کروایا مگر ان تمام نشستوں میں امریکہ تنہائی کا شکار ہوا کیونکہ سلامتی کونسل کے اراکین نے امریکہ کی غلط پالیسیوں پر اس کا ساتھ نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ معاشی دہشت گردی کے ذریعے ایران پر دباؤ ڈالنے کی بدستور کوشش کر رہا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے تہران کے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے پاکستان، ترکی ، افغانستان ، آذربائیجان ، عراق اور علاقے کے دیگر ممالک کے ساتھ اچھے اور دوستانہ تعلقات قائم ہیں۔