عراق کی عوامی رضاکار فورس کے کمانڈر حزام الجبوری نے کہا ہے کہ عراقی فوج اور الحشدالشعبی کی تین روزہ کارروائیوں میں داعش کے چھے اڈوں اور دس بموں کا پتہ لگا کر تباہ کیا گیا ۔عراق میں داعش گروہ کی شکست کے باوجود ابھی عراق کے بعض علاقوں مین داعش کے دہشتگرد عناصر موجود ہیں اور اکا دکا دہشتگردانہ کارروائیاں انجام دیتے رہتے ہیں
عراقی فورسز نے اسلامی جمہوریہ ایران کی مشاورتی مدد سے سترہ نومبر دوہزار سترہ میں صوبہ الانبار کے شہر راوہ کو جو عراق میں داعش کا آخری اڈہ سمجھا جاتا تھا ، داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیا تھا جس کے بعد اس ملک سے داعش کا کام تقریبا تمام ہوگیا ۔عراق کے بعض شہروں پر داعش کے قبضے کے بعد دوہزار چودہ میں بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سیستانی کی ہدایات اور فتوے کی بنیاد پر رضاکار فورس الحشدالشعبی کی تشکیل عمل میں آئی اور دوہزار سولہ میں عراقی پارلیمنٹ کی منظوری کے بعد عراقی فوج کا حصہ بن گئی ۔