فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے بحرین اور اسرائیل کے مابین سفارتی تعلقات کی برقراری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں پائدار امن و صلح اس وقت برقرار ہو گا کہ جب اسرائیل کا غاصبانہ تسلط ختم ہو اور فلسطینیوں کو ان کے حقوق مل جائیں، اس لئے کہ غاصب صیہونی حکومت خطے میں برائی کی جڑ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عادلانہ صلح کیلئے اسرائیل کی تسلط پسندی کا خاتمہ اور دارالحکومت بیت المقدس کے ساتھ ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی مملکت کا قیام ضروری ہے۔
واضح رہے کہ جمعے کی شب امریکہ ، بحرین اور اسرائیل کی جانب سے مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ امریکی صدر ٹرمپ کی کوششوں سے اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو اور بحرین کے امیر حماد بن عیسیٰ آل خلیفہ سفارتی تعلقات کی برقراری پر متفق ہو گئے ہیں اور اس ضمن میں 15 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب منعقد ہوگی جس میں اسرائیل اور متحدہ عرب امارات بھی شریک ہوں گے اور معاہدے پر باضابطہ دستخط کیے جائیں گے۔
فلسطینی رہنماؤں نے پہلے عرب امارات اور اب بحرین اور اسرائیل کے درمیان معمول کے تعلقات پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل، فلسطینی علاقوں پر مسلسل فوجی تسلط قائم کر رہا ہے۔