یمنمشرق وسطی

مآرب میں منصور ہادی کے اہم ترین اڈوں پر یمنی فوج کا تسلط

یمن کی فوج اور رضاکارفورس نے منگل کو مآرب شہرکی جانب اپنی پیشقدمی جاری رکھتے ہوئے منصورہادی کی مفرور و مستعفی حکومت کے اہم ترین اور سب سے بڑے اڈے کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ۔اس اڈے کو کنٹرول میں لینے کی کارروائی کے دوران منصور ہادی کی فوج کی ایک سو پچیسویں بریگیڈ کے جنگجؤوں نے ہتھیار ڈال دیئے اور خود کو یمنی فوج کے حوالے کردیا ۔

اس رپورٹ کے مطابق الطلعہ الحمراء کا ایک نہایت پیچیدہ ترین علاقہ ہے اوراسی پیچیدہ علاقے میں منصور ہادی کے جنگجو تعینات تھے۔ اس علاقے کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ یہ علاقہ جس کے کنٹرول میں ہوگا وہ ان راستوں اور سرکوں پر بھی تسلط رکھ سکتا ہے جن کے ذریعے امداد کی ترسیل انجام پاتی ہے اور ان سڑکوں میں سے ایک صرواح سے مآرب کی طرف جانے والی سڑک ہے ۔

دوسری جانب شمالی اور مغربی مآرب کے اطراف کے ٹیلوں پربھی گولہ باری جاری ہے ۔یمنی فوج نے الطلعہ الحمراء اور اس کے اطراف کے ٹیلوں پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد الجفینہ کے علاقے کی جانب پیشقدمی کر رہی ہے اور الطلعہ الحمراء کے علاقے میں منصورہادی کے جنگجؤوں کی شکست کے بعد یمنی فوج کے لئے کئی راستوں سے مآرب کی جانب بڑھنے کا راستہ ہموار ہوگیا ہے۔

صوبہ مآرب میں گذشتہ تین مہینوں سے نیشنل سالویشن حکومت اور جارح سعودی اتحاد کے جنگجؤوں کے درمیان شدید جنگ جاری ہے اور اس اتحاد میں منصورہادی بھی شامل ہیں ۔اس دوران یمنی فورسس شہر مآرب کے نہایت قریب پہنچ چکی ہیں اور اب صرف چند کلومیٹر کا فاصلہ باقی ہے ۔

مآرب میں یمنی فوج کی پیشقدمی اور جارح سعودی اتحاد کی شکست کے پیش نظر جارح سعودی اتحاد یمن میں اپنی جارحیتیں جاری رکھتے ہوئے ضلع صرواح پر اٹھارہ بار فضائی حملے کئے ہیں ۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی امریکی اتحاد کے جنگی طیاروں نے اٹھارہ بار صوبہ مآرب کے ضلع صرواح کو وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنایا۔ابھی تک اس کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں ۔

سعودی عرب امریکہ ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کے خلاف فوجی جارحیت کر رہا ہے اور اس ملک کا بری بحری اور فضائی محاصرہ کئے ہوئے ہے ۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب کے جنگ افروزی کے باعث اب تک سولہ ہزار سے زیادہ یمنی شہری شہید اور دسیوں ہزار زخمی اور لاکھوں بے گھر اور دربدر ہوگئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button