مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی تنظیموں جہاد اسلامی اور حماس نے مراکش کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے اقدام کو بیت المقدس کے ساتھ غداری اور خیانت قراردیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق فلسطینی تنظيم جہاد اسلامی نے مراکش کی طرف سے اسرائيل کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار کرنے کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مراکش کا یہ اقدام بیت المقدس کے ساتھ کھلی غداری اور خیانت ہے۔ جہاد اسلامی کا کہنا ہے کہ عرب ممالک کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے سلسلے میں ذلت و رسوائی کے علاوہ کچھ نہیں ملےگا اور عرب عوام و مسلمانوں کے سامنے عرب حکمرانوں کی خیانت آشکار اور نمایاں ہوگئی ہے۔
فلسطینی تنظيم حماس نے بھی مراکش کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینیوں اور اسلام کے ساتھ بہت بڑي خیانت اور غداری قراردیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ عرب حکمرانوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرکے اپنی سیاسی کمزوری ، ضعف اور خيانت کا ثبوت دیا ہے۔
ادھر یمن کی اسلامی تنظیم انصار اللہ نے بھی مراکش کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عرب حکمراں امریکہ اور اسرائیل کے غلام اور ایجنٹ ہیں جو عرب ممالک اور عرب عوام پر جبری حکومتیں قائم کئے ہوئے ہیں۔
دوسری طرف اسرائیل کے حامی عرب ممالک متحدہ عرب امارات، بحرین ، سعودی عرب اور مصر نے مراکش کے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔