حشد الشعبی کی دھشتگردوں کے خلاف بڑی کارروائی
عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی نے بدھ کو سامرا کے شمال مغرب میں واقع صوبہ صلاح الدین میں دہشت گردوں کے خلاف شروع کی گئی کارروائی کے بارے میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس آپریشن کا مقصد شمال مغربی سامرا سے داعش کی باقیات کا صفایا کرنا ہے۔
الحشدالشعبی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس سے قبل بھی سامراء میں داعش دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے لیکن اس تازہ کارروائی کا مقصد داعش کی باقیات کا مکمل صفایا کرنا ہے۔
کچھ دنوں پہلے عراقی ذرائع نے صوبہ الانبار میں دہشت گردوں کے خلاف حشدالشعبی کے آپریشن کے مکمل ہونے کی خبر دی تھی ۔حشدالشعبی کے جوانوں نے صوبہ الانبار کے ساڑھے سات ہزار مربع کلومیٹر رقبے سے دہشتگردوں کا صفایا کرنے کے ساتھ ہی بہت سے مشتبہ عناصرکو شناخت کرکے گرفتار کیا تھا۔
حکومت عراق نے دسمبر دوہزار سترہ میں اس ملک کے تمام مقبوضہ علاقوں کو داعش دہشتگرد گروہ کے قبضے سے آزاد کرا لینے کا اعلان کیا تھا لیکن داعش کے باقی بچے عناصر چھوٹے چھوٹے گروہوں کی صورت میں دیالی ، الانبار، صلاح الدین اور نینوا صوبوں کے صعب العبور علاقوں میں چھپ گئے تھے اور گاہے بگاہے اکا دکا دہشتگردانہ کارروائیاں انجام دیتے رہتے ہیں۔ عراقی فوج اس ملک سے داعش کی باقیات کا صفایا کرنے کے لئے مسلسل فوجی کارروائیاں انجام دے رہی ہے۔
دوسری جانب بغداد کی آپریشنل کمانڈ کے سربراہ نے ایک بیان میں جنوبی بغداد میں ہتھیاروں کے ایک خفیہ گودام کا پتہ لگا کر اسے ضبط کرنے اور تین مشکوک دہشتگردوں کی گرفتاری کی خبردی ہے۔ اس بیان میں اس بات کی جانب کوئی اشارہ نہیں کیا گیا ہے کہ ان دہشت گردوں کا تعلق کس گروہ سے یا کہاں سے ہے۔
درایں اثنا عراقی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ فوجی اہلکاروں اور انٹیلیجنس نے صوبہ نینوا میں داعش کے ایک خطرناک دہشتگرد کو گرفتارکرلیا ہے۔