مشرق وسطییمن

یمن پر سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت

یمن کے المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران صوبہ صعدہ، مآرب اور حجہ کے مختلف علاقوں پر بمباری کی جبکہ الحدیدہ کے حیس علاقے پر سعودی جارحیت میں ایک شخص شہید ہو گیا۔

یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کی سیاسی کونسل کے رکن عبدالملک العجزی نے کہا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے یمن کے رہائشی علاقوں پر اپنے حملے تیز کر دیئے ہیں اور یمن میں کورونا پھیلنے کی صورت حال میں بھی اس ملک کا محاصرہ مزید تنگ کر دیا ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ الحدیدہ بندرگاہ ہی یمن میں انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کا واحد ذریعہ ہے۔ الحدیدہ میں فائر بندی سے متعلق سعودی اتحاد اور یمنی فریق کے درمیان طے پانے والے سوئیڈن معاہدے کے باوجود اٹھارہ دسمبر دو ہزار اٹھارہ سے الحدیدہ میں سعودی اتحاد کی جانب سے خلاف ورزیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

دریں اثنا سعودی اتحاد نے یمن کے لئے غذائی اشیاء پر مشتمل 20 بحری جہازوں کو جیزان بندرگاہ پر روک لیا ہے۔المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمن کی الحدیدہ بندرگاہ کے حکام کا کہنا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے 20 سے زائد بحری جہازوں کو جن میں 500 ہزار ٹن سے زائد غذائی اشیاء اور ایندھن موجود ہے، روک رکھا ہے –

یمن کی پٹرولیم کمپنی کے ترجمان امین الشباطی نے اس سے قبل کہا تھا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باوجود جارح سعودی اتحاد سمندر میں بحری جہازوں سے غذائی اشیاء اور ایندھن، چوری کر رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ یمن میں کورونا وائرس پھیلتا جا رہا ہے ایسی صورت میں یمنی عوام کی بنیادی ضروریات اور کسی بھی قسم کی خدمات میں خلل و رخنہ اندازی کی ذمہ دار اقوام متحدہ اور سعودی اتحاد میں شامل ممالک ہوں گے۔

خوراک کی عالمی تنظیم نے بھی حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ یمن کے ایک کروڑ بیس لاکھ شہریوں کو قحط اور بھوک مری کا سامنا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button