یمن پر سعودی جارحیت، متعدد زخمی، بچہ شہید
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد نے یمن کے سرحدی علاقوں پر توپوں کے گولے داغے اور راکٹ حملے کئے جس کے نتیجے میں متعدد یمنی شدید زخمی ہوئے جبکہ ایک بچہ شہید ہو گیا۔
سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے اسی طرح یمن کے صوبے صعدہ کے مختلف علاقوں پر حملے کئے جس کے نتیجے میں متعدد یمنی زخمی اور کئی رہائشی مکانات تباہ ہو گئے۔
جارح سعودی عرب کے جنگی طیارے یمنی بچوں اور عورتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جب کہ ان کے یہ اقدامات بین الاقوامی قوانین کی سخت خلاف ورزی شمار ہوتے ہیں اور ان جرائم کی تمام ذمہ داری جارح قوتوں اور عالمی برادری پر عائد ہوتی ہے۔
یاد رہے کہ یمن پر سعودی عرب کی جاری جارحیت کے نتیجے میں ہر سال تقریبا ایک لاکھ یمنی بچے حملوں، محاصرے، ادویات کی عدم رسائی اور ناقص غذا کے سبب اپنی جان گنوا رہے ہیں۔
سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت کے زیر سایہ اپنے اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کر دیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام رہا ہے۔