
سعودی عرب پر ڈرون حملہ
اسکائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے آج صبح اعلان کیا کہ سعودی عرب کے جیزان علاقے پر3 ڈرون سے حملہ ہوا ہے۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے اسی طرح جیزان پر بیلسٹیک میزائل بھی فائر کئے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان کے مطابق سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں ڈرون حملوں کی پالیسی کے تحت یمن کے اندر اور باہر سعودی اتحاد کو کوئی امان نہیں ملے گی اور یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے منظور نظر ہر ہدف نشانے پر ہے۔
اس ترجمان کے بقول جب تک سعودی اتحاد کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے جوابی حملوں کا بھی سلسلہ جاری رہے گا اور یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کا جوابی حملہ قانون کے عین مطابق ہے۔
جنوبی سعودی عرب کے ابہا اور جیزان ہوائی اڈے ان دنوں بارہا یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے حملوں کا نشانہ بنے ہیں۔
جنوبی سعودی عرب کے یہ دونوں ہوائی اڈے سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کو ایندھن کی فراہمی کے مراکز بنے رہے ہیں اور ان ہوائی اڈوں کو یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی وحشیانہ فضائی جارحیت کے لئے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات، امریکہ اور کئی دیگر ملکوں کی حمایت سے چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو یمن پر وحشیانہ جارحیت کا آغاز کیا تھا۔
اس عرصے میں یمن کے دسیوں ہزار بے گناہ شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ یمن کی بنیادی شہری تنصیبات پوری طرح تباہ ہو چکی ہیں۔ جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں کی وجہ سے دسیوں لاکھ یمنی شہری بے گھر ہو گئے ہیں جبکہ اس یمنی عوام کو دواؤں اور خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے جس کی بنا پر لاکھوں یمنی بچے موت کے خطروں سے دوچار ہیں۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادی یمن کے خلاف تمام تر وحشیانہ جارحیت کے باوجود اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکے۔