اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے اسحاق آل حبیب نے کہا ہے کہ عالمی برادری کی خاموشی کے زیرسایہ امریکہ کے جبری، غیرقانونی اور ناجائزاقدامات میں غیر معمولی حدتک شدت آگئی ہے
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی دوسری کمیٹی کے اجلاس میں ایران کے نمائندے اسحاق آل حبیب نے کہا کہ عالمی برادری کی خاموشی کی وجہ سے امریکہ کے ظالمانہ ، غیر قانونی اور ناجائز اقدامات بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں اور اس کے نتیجے ملٹی پولر نظام کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ عزم محکم کے ساتھ سیاسی معاہدوں کی پابندی کرتے ہوئے امریکہ کے اس طرح کی غیرقانونی حرکتوں کا سلسلہ پوری طرح بند کرانے کے لئے اقدامات کرے اور تمام ممالک کی متوازن اور منصفانہ ترقی کے لئے ہر سطح پر مناسب ماحول فراہم کرے۔ اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اسحاق آل حبیب نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت مسلط کردہ تمام تر مسائل و پابندیوں کے باوجود غربت ، افلاس ، جہالت ، بیماری اور ماحولیات کو درپیش مسائل سے پاک دنیا بنانے میں مدد کرنے کے لئے پرعزم ہے۔واضح رہے کہ امریکہ نے ایٹمی سمجھوتے سے باہر نکلنے کے بعد ایران پر دباؤ ڈالنے کے لئے تہران کے خلاف ہر طرف سے یلغار شروع کردی ہے ۔ درایں اثنا اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر کی جانب سے قانونی اعتراض کے بعد اقوام متحدہ کی چھٹ کمیٹی کا اجلاس ملتوی ہوگیا ہے۔ پیر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے چھٹی کمیٹی کے اجلاس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ علی نسیم فر نے میزبان حکومت کی طرف سے ایرانی سفارتی عملے اور کارکنوں کے لئے پیدا کئے گئے مسائل و حالات پر اعتراض کیا اور اس مسئلے کے جلد سے جلد حل کا مطالبہ کیا۔ ایرانی نمائندے کے مطابق امریکہ، ایرانی وفود کو ویزے جاری کرنے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر میں موجود سفارتکاروں اور ان کے اہل خانہ کی آمد و رفت میں روکاوٹ پیدا کرتا ہے اس لئے اس مسئلے کے حل کے لئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی مداخلت کی ضرورت ہے ۔ نسیم فر نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکہ کا اقدام اقوام متحدہ کے دفتر سے متعلق معاہدے اور منشور کی خلاف ورزی ہے کہا کہ امریکہ کے ظالمانہ اقدامات نے اقوام متحدہ کے اجلاسوں میں اس ادارے کے اراکین کی بھرپور و موثر موجودگی کا امکان سلب کرلیا ہے ۔ اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر کے اعتراض کے بعد اقوام متحدہ کی چھٹی کمیٹی کا اجلاس ملتوی ہوگیا۔ امریکہ نے گذشتہ مہینوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر اور وزیرخارجہ کو ویزا جاری کرنے میں کافی لیت و لعل اور تاخیر سے کام لیا اور ان کے ہمراہ وفد کو ویزا بھی جاری نہیں کیا تھا جس کی بنا پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ایرانی وفد کو پہنچنے میں بھی تاخیر ہوئی تھی۔