افغانستان میں کل ہونے والے صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا، صدارتی انتخابات کے دوران مختلف پولنگ اسٹیشنز پر 13 حملوں میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 5 افراد ہلاک اور 76 زخمی ہوئے۔
افغانستان میں سخت سیکیورٹی کے دوران صدارتی انتخابات کے لیے ووٹ ڈالے گئے، ووٹنگ کے وقت میں دو گھنٹے کا اضافہ بھی کیا گیا، ووٹنگ ٹرن آؤٹ پچھلے صدارتی انتخابات کے مقابلے میں کم رہا۔
صدارتی انتخابات کے دوران مختلف پولنگ اسٹیشنز پر 13 حملوں میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 5 افراد ہلاک اور 76 زخمی ہوئے۔
صدارتی انتخابات کے بعد افغان صدر اشرف غنی نے ایک بار پھر طالبان سے امن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ طالبان سے جنگ ختم کرنے کی توقع کرتے ہیں، طالبان افغان عوام کی امن کی خواہش کا احترام کریں۔
اشرف غنی نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ لینے پر افغان عوام اور بحفاظت انتخابی عمل کے لیے افغان فورسز کا شکریہ اداکیا اور کہا کہ افغان عوام نے اپنی ذمہ داری ادا کردی اب الیکشن کمیشن کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہے۔
افغان صدارتی الیکشن میں افغان صدر اشرف غنی، عبداللّٰہ عبداللّٰہ سمیت 14 امیدوار مدمقابل ہیں، انتخابات کے ابتدائی نتائج کا اعلان 17 اکتوبر اور حتمی نتائج کا اعلان 7 نومبر تک متوقع ہے۔
صدارتی انتخابات میں کسی بھی امیدوار کے 51 فیصد ووٹ حاصل نہ کرنے کی صورت میں پہلے دو امیدواروں کے درمیان انتخابات کا دوسرا دور کرایا جائے گا۔