اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے ایران اور عراقی کردستان کے درمیان تعلقات پر امریکی صدر کی مداخلت آمیز بیان پر سخت رد عمل کا اظہار کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے عراقی صوبہ اربیل کے دورے کے موقع پر امریکی صدر کے حالیہ اظہارات پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا۔انہوں نے عراقی کردستان کی جانب سے ایران کو تیل کی فروخت کے حوالے سے امریکی صدر کے حالیہ دعوے سے متعلق کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور عراقی کردستان کے عوام، ہزاروں سال سے ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومتیں بدلتی رہتی ہیں لیکن عوام کے درمیان تعلقات جیسے تھے ویسے ہی رہیں گے۔ محمد جواد ظریف نے عراقی عوام کے درمیان اتحاد کی اہمیت اور عراق کے قومی اقتدار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم، بغداد اور اربیل کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں تعلقات کے فروغ کی کوشش کرتے رہیں گے۔انہوں نے عراقی حکام کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقاتوں کو مثبت اور تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے دورہ عراق کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ عراقی کردستان میں متحدہ حکومت کے قیام کے ذریعے، اربیل اور عراق کے درمیان تعاون سمیت ایران اور عراقی کردستان کے درمیان بھی تعاوں کے مواقع فراہم ہوجائیں گے۔