بغاوت کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا، نیکولس مادورو
ونیزویلا کے صدر نکولس مادورو نے کہا ہے کہ وہ ملک میں امریکی اسپانسرڈ بغاوت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ دوسری جانب روس نے ونیزویلا کی قانونی حکومت کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے حکومت اور مخالفین کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی ہے۔
کاراکاس کے ایوان صدر میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر نیکولس میدورو نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ملکی آئین کے تحت اقتدار کی ایک شخص سے دوسرے کو منتقلی صرف عوامی رائے ذریعے ہی ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اس بات کی کوشش کر رہا ہے کہ ونیزویلا میں انتہائی دائیں بازوں کی غیر قانونی حکومت قائم کرکے، عوام کی منتخب اور قانونی حکومت کا تختہ الٹ دیا جائے۔نیکولس مادورو نے کہا کہ ونیزویلا میں رونما ہونے والے زیادہ تر واقعات کے پیچھے امریکیوں کا ہاتھ ہے تاہم میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ اس ملک کے عوام اپنے اندرونی معاملات میں امریکہ کو مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے مداخلت پسندانہ بیان میں دنیا کے تمام ملکوں سے کہا ہے کہ وہ ونیزویلا کی قومی اسمبلی کے اسپیکر کو جنہوں نے خود اپنی صدارت کا اعلان کر رکھا ہے، اس ملک کا صدر تسلیم کرلیں۔انہوں نے سابق امریکی سفارت کار ایلیٹ ابرامز کو ونیز ویلا کے امور میں اپنا خصوصی ایلـچی بھی مقرر کیا ہے جس کا مقصد اس ملک میں امریکی سازش کو عملی جامہ پہنانے کا راستہ ہموار کرنا ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے اپنے زعم میں خوان گوآئیدو کو ونیزویلا کا قانونی صدر قرار دیتے ہوئے دنیا کے تمام ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ بھی نیکولس مادورو کے بجائے گوآئیدو کو اس ملک کا صدر تسلیم کرلیں۔دوسری جانب روس نے ونیزویلا کی قانونی حکومت کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اس ملک کی حکومت اور مخالفین کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی ہے۔روسی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ماسکو، ونیزویلا میں ذمہ داری کا مظاہر کرنے والی تمام سیاسی قوتوں کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤ روف نے بھی مراکش کے دارالحکومت رباط میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ونیزویلا کے بارے میں امریکی پالیسیاں تباہ کن ہیں اور اس ملک میں بغاوت کی کھلی دعوت دینے کے مترداف ہیں۔ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بھی اپنے ونیزویلائی ہم منصب کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے تہران کی جانب سے حکومت کاراکاس کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران کی حکومت سازشوں کے مقابلے میں ونیزویلا کی حکومت اور عوامی کے ساتھ کھڑی ہے۔ایران اور ونیزویلا کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونی بات چیت میں میکسیکو اور یوروگوئے کی جانب سے پیش کی جانے والی تجاویز سمیت بحران کے سیاسی حل کی تمام راہوں پر غور و خوص کیا گیا۔ایران کے وزیر خارجہ ونیز ویلا کی صورتحال کے حوالے سے ہم خیال ملکوں کے ساتھ بھی رابطے کر رہے ہیں۔