ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب جو عالمی سطح پر انتہاپسندی، تشدد اور منظم دہشت گردی کا اصل مرکز ہے، دوسروں پر الزامات عائد کرنے کی حیثیت نہیں رکھتا۔
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں اپنے پاکستان ہم منصب شاہ محمود قریشی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کی زہر افشانی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا کہ سعودی وزیر خارجہ اس بات سے انکار نہیں کر سکتے کہ خطے اور دنیا میں دہشت گردی کا سرخیل کوئی اور نہیں ان کے اپنے ملک کی حکومت ہے۔
بہرام قاسمی کا کہنا تھا کہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کو عالمی رائے عامہ کے اذہان کو گمراہ کرنے اور انسایت کے قاتل بے رحم دہشت گرد گروہوں کی تشکیل اور انہیں دنیا میں پھیلانے میں ریاض حکومت کے کردار سے توجہ ہٹانے کے بجائے یمن میں بے گناہ اور مظلوم عوام پر جاری جارحیت اور اسی طرح دہشت گردوں کے ہاتھوں علاقے کے دوسرے ممالک کے بے گناہ عوام کے خون کا حساب دینا چاہیے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بارہا اپنی قراردادوں میں سعودی عرب میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جانب اشارہ کیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب اب بھی امریکہ اور یورپ کا چہیتا ہے اور اسی وجہ سے وہ برسہا برس سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں متعین ایران کے سفیر مہدی ہنردوست نے بھی سعودی وزیر خارجہ کی زہر افشانی کو حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی ناکام کوشش قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی حکام کو ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرنے اور خیالی پلاؤ پکانے کی لت پڑ گئی ہے۔
ایران کے سفیر نے کہا کہ پچھلے چالیس برس کے دوران ایران خود دہشت گردی اور انتہا پسندی کا شکار رہا ہے اور اس نے اس لعنت کے خلاف جدوجہد کی راہ میں بے پناہ مادی اور معنوی قربانی دی ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے پیر کے روز اسلام آباد میں اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دعوی کیا تھا کہ ایران دہشت گردی کی حمایت کر رہا ہے۔
ایران کے سفیر مہدی ہنردوست نے صوبہ سیستان و بلوچستان میں ہونے والے حالیہ دہشت گردانہ حملے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ علاقے کی رجعت پسند حکومتوں سے وابستہ دہشت گرد گروہ نے کیا ہے جس کا مقصد ہمسایہ ملکوں کے ساتھ ایران کے تعلقات کو خراب اور ان کے درمیان بد اعتمادی پیدا کرنا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل زاہدان ۔ خاش ہائی وے پر ایک فوجی بس پر خودکش حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں ستائیس اہلکار شہید اور تیرہ شدید زخمی ہو گئے تھے۔