اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ عراق کی تعمیر میں نو میں دوسروں سے امید نہیں رکھنی چاہئے۔
ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے بدھ کو کربلائے معلی میں اس صوبے کے حکام اور عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر عراق کی تعمیر نو میں آپ دوسروں سے امیدیں وابستہ کریں گے تو آپ کہیں بھی نہیں پہنچ سکیں گے – انہوں نے کہا کہ جس طرح سے داعش کے خلاف جنگ کے تجربے نے ثابت کیا ہے کہ اغیار پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا اسی طرح تعمیر نو کے عمل میں بھی دوسروں پر تکیہ نہیں کرنا چاہئے – ان کا کہنا تھا کہ عراق اپنی توانائیوں اور صلاحیتوں پر بھروسہ کرکے تعمیر نو کے عمل کو مکمل کرسکتا ہے – وزیرخارجہ نے کربلائے معلی کے صوبائی حکام اور عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر داعش کے خلاف جنگ میں آپ دوسروں کی مدد کے انتظار میں رہتے تو اس گروہ پر کبھی بھی غلبہ نہیں پاسکتے تھے – ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ اگر داعش کے خلاف جنگ کے لئے عراق کے بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سیستانی کا فتوی نہ ہوتا ، عراقی قوم اور نوجوانوں نے اس فتوے پر لبیک نہ کہا ہوتا اور انہیں اسلامی جمہوریہ ایران کا ساتھ نہ ملتا تو آج علاقے کی شکل و صورت کچھ اور ہوتی – انہوں نے کہا کہ یہ صرف نعرہ نہیں ہے کہ جب یہ کہا جاتا ہے کہ دنیا پر عراقی قوم کا احسان ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ داعش کے خلاف جنگ میں عراقی عوام کا ساتھ دینا اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے بھی باعث فخر ہے – وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا کہ داعش کے خلاف جنگ میں فتح خود عراقی عوام کی قربانیوں، فداکاریوں اور مجاہدت کا نتیجہ ہے اور ایران بھی عراقی عوام کے شانہ بشانہ تھا اور اس نے اس جنگ میں کامیابی حاصل کی – اس سے قبل ایرانی وزیرخارجہ نے کربلائے معلی میں ہی ایران اور عراق کے جنوبی صوبوں کے اقتصادی تعاون کے بارے میں منعقدہ کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس بات کی کوشش کرنی چاہئے کہ ایران اور عراق کے درمیان اقتصادی تعاون کی راہ میں پائی جانے والی رکاوٹیں برطرف ہوجائیں –