ایران نے ڈونلڈ ٹرمپ کے عراق کے خفیہ دورے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے سفارتی آداب کے منافی اور عراق کی قومی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کےترجمان بہرام قاسمی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ علاقائی اقوام اور ممالک اغیار اور جارحیت کرنے والوں کو خطے کے ممالک کے درمیان تفرقہ ڈالنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے، کہا کہ یہ علاقے کی بیدار قومیں تھیں جنہوں نے صحیح وقت میں امریکی صہیونی سازشوں کو سمجھتے ہوئے دہشتگردی کی لعنت پر قابو پالیا۔
ایران کی وزارت خارجہ کےترجمان نے کہا کہ بہت جلد اغیار اور غیرعلاقائی فورسز اس خطے سے نکلنے پر مجبور ہوں گے اور علاقائی ممالک بھی اس نتیجے پر پہنچیں گے کہ خطے کے مسائل کا حل صرف اسی خطے میں ممکن ہے۔
بہرام قاسمی نے امریکی صدر کو تجویز دی کہ وہ عالمی تبدیلیوں بالخصوص مغربی ایشیا کی صورتحال پر غور کریں تا کہ انھیں آئندہ کے لئے اچھا سبق ملے۔