فلسطینیوں نے پندرہ سال کے بعد مسجدالاقصی کے باب الرحمہ کو کھولنے میں کامیابی حاصل کر لی۔
فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں آباد فلسطینی شہریوں نے جمعے کے روز باب الرحمہ کی عمارت اور اس میں قائم مسجد کے دروازے آخر کار کھول دیئے۔ اسرائیل نے سن دو ہزار تین سے باب الرحمہ کو فلسطینیوں کے لیے بند کر دیا تھا۔ اس موقع پر موجود فلسطینیوں نے اللہ اکبر کے فلک شگاف نعرے بھی بلند کیے۔
اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ مسجد الاقصی ان کی ریڈ لائن ہے۔
حماس سمیت مختلف فلسطینی تنظیموں نے مشرقی بیت المقدس، غرب اردن اور دوسرے مقبوضہ علاقوں کے رہنے والے فلسطینیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ جمعے کے روز مسجد الاقصی کے تحفظ کی خاطر باب الرحمہ کی جانب مارچ کریں۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ اسرائیلی فوجیوں نے رام اللہ کے گاؤں المغیر پر حملہ کر کے ایک فلسطینی کو شہید کر دیا۔ اس موقع پر فلسطینیوں اور صیہونیوں کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں۔
صہیونی آباد کاروں نے شمال مشرقی نابلس کے فلسطینی آبادی والے علاقے طمون پر بھی حملہ کیا۔