مشرق وسطییمن

یمن کی جوابی کارروائی عسیر پر میزائلی حملے

یمنی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں کے جواب میں جنوبی سعودی عرب کے اندر عسیر میں علب گذرگاہ کے قریب فوجی ٹھکانوں پر زلزال ایک بیلسٹیک میزائل سے حملہ کیا دوسری جانب تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے ایک بار پھر متحدہ عرب امارات کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ سعودی اتحاد سے باہرنہیں نکلتا ہے تو نتائج بھگتنے کے لئے تیار ہوجائے

یمن سے موصولہ خبروں میں کہا گیا ہے کہ یمن کی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے سعودی عرب کے جنوبی صوبے عسیر میں علب گذرگاہ کے قریب زلزال ایک بیلسٹیک میزائل سے حملہ کرکے دسیوں جارح فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کردیا – یمن کی فوج اور عوامی رضا کارفورس نے نجران ہوائی اڈے پر بھی بدر ایک بیلسٹیک میزائلوں سے حملہ کیا – یمنی فوج کے ڈرون یونٹ نے بھی عسیر میں ملک خالد ایئربیس پر قاصف ٹو کے ڈرون طیاروں سے حملہ کیا جس کے دوران جنگی طیاروں کے ہینگرز اور حساس فوجی مراکز زد میں آئے- یمنی فوج کے یہ حملے جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں کے جواب میں کئے جارہے ہیں اور یمنی حکام کا کہنا ہے کہ جب تک یمن پر جارح سعودی اتحاد کی جارحیت جاری رہے گی اس وقت تک یمنی فوج کے جوابی حملے بھی ہوتے رہیں گے – پچھلے دنوں یمن کے وزیردفاع محمد ناصرالعاطفی نے کہا تھا کہ جہنم کے دروازے جارح فوجیوں کے لئے کھول دئے گئے ہیں – اس درمیان یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ یمن کے خلاف جنگ میں متحدہ عرب امارات اگر جارح سعودی اتحاد میں بدستور باقی رہتا ہے تو پھر ابوظہبی کو اپنے اقدامات کے نتائج بھگتنے کے لئے تیار رہنا چاہئے – انصاراللہ کے سربراہ عبدالملک بدرالدین الحوثی نے اپنے ایک بیان میں متحدہ عرب امارات کو نصیحت کی کہ وہ یمن سے اپنی فوج بلانے کےمعاملے میں سچائی کا مظاہرہ کرے کیونکہ متحدہ عرب امارات کی صورتحال خاص طور پراس کی معیشت کا حال بہت اچھا نہیں ہے – واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات یمن کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کا سب سے اہم اتحادی ہے- ابوظہبی نے ابھی حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ یمن سے اپنے کچھ فوجیوں کو واپس بلالے گا – دوسری طرف متحدہ عرب امارات نے جنوبی یمن میں اپنے حمایت یافتہ مسلح گروہوں کے لئے دسیوں بکتر بندگاڑیاں عدن روانہ کردی ہیں – ہمارے نمائندے نے خبردی ہے کہ امارات نے کم سے کم ساٹھ بکتر بندگاڑیاں بحری جہاز کے ذریعے عدن منتقل کی ہیں اور یہ سبھی بکتر بندگاڑیاں جنوبی یمن کی عبوری کونسل سے وابستہ مسلح ملیشیا کے اڈوں پر پہنچ گئی ہیں – امارات کے اس اقدام کا مقصد عدن میں عبوری کونسل سے وابستہ مسلح ملیشیا کی تقویت کرنا ہے – عدن اور یمن کے دیگر جنوبی علاقوں میں متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ مسلح گروہوں اور سعودی عرب کے حمایت یافتہ مفرور صدر منصورہادی کی نام نہاد حکومت کے فوجیوں کے درمیان لڑائی گذشتہ یکم اگست سے جاری ہے – مبصرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ گذشتہ ساڑھے چار برسوں سے جنگ میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا اتحاد رہاہے لیکن جنوبی یمن کے علاقوں پر زیادہ سے زیادہ قبضہ کرنے کے لئے اب دونوں اتحادی ایک دوسرے کے مد مقابل آگئے ہیں –

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button