ایرانمشرق وسطی

امریکہ ایران کی ترقی کا عمل نہیں روک سکتا

ایران کے وزیر ٹیلی مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی محمد جواد آذری جہرمی نے اپنا نام امریکی پابندیوں کی فہرست میں شامل کیے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن ایران کی ترقی و پیشرفت کا راستہ نہیں روک سکتا۔

اپنے ایک ٹوئیٹ میں ایران کے وزیر ٹیلی مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی محمد جواد آذری جہرمی کا کہنا تھا کہ پابندیوں کے کلب میں وہ اکیلے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپ کمپینیاں، ترقیاتی ادارے اور حتی سرطان کے مریض اور ای بی جیسی موذی بیماری میں مبتلا بچے بھی امریکہ کی پابندیوں کا شکار ہیں۔

آذری جہرمی نے مزید کہا کہ وہ انٹرنیٹ کی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ای بی کے نام سے مشہور بیماری یا Epidermolysis bullosa ایک موروثی بیماری ہے جس کے نتیجے میں انسانی جلد پر آبلے پڑ جاتے ہیں، پھر ان سے خون بہنے لگتا ہے اور ایسے افراد اسکن کینسر کا شکار ہوجاتے ہیں اور بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے ان کی موت بھی واقع ہوجاتی ہے۔ایران ای بی سینٹر کے سربراہ سید حمید رضا گلپایگانی نے بتایا ہے کہ امریکہ کی جانب سے دواؤں کی ترسیل پر عائد کی جانے والی پابندیوں کی وجہ سے اب تک ای بی میں مبتلا پندرہ بچے اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔

امریکی وزارت خزانہ نے ایران کے خلاف پابندیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے جمعے کو ایران کے وزیر ٹیلی مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی کا نام بھی پابندیوں کی فہرست میں شامل کردیا ہے۔امریکی وزارت خزانہ نے ایران کے وزیر ٹیلی مواصلات پر سینسر شپ اور انٹرنیٹ منقطع کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پابندیاں عائد کردی ہیں۔

پچھلے چند روز کے دوران امریکی حکام اس بات کی کوشش کرتے رہے ہیں کہ ایران میں انٹرنیٹ سروس کی عارضی معطلی کو عوام کی آواز بیرونی دنیا تک پہنچنے سے روکنے کی کوشش قرار دیا جائے۔ حالانکہ ایران کی اعلی سلامتی کونسل نے ماضی کے ہنگاموں میں غیر ملکی انٹیلی جینس ایجنسیوں اور امریکہ اور صیہونی حکومت کے انٹیلی جینس اداروں کی مداخلت کے پیش نظر انٹرنیٹ سروس عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ غیر ملکی انٹلی جینس ایجنسیوں کو حالات سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے مذموم مقاصد کو آگے بڑھانے سے باز رکھا جاسکے۔

قابل ذکر ہے کہ ایران میں گزشتہ ہفتے پیٹرول کی قیمتوں میں اصلاحات کے اعلان کے بعد چند ایک شہروں میں محدود پیمانے پر مظاہرے ہوئے تھے جو زیادہ تر پرامن رہے تاہم اکا دکا مقامات پر بعض شرپسندوں اور غنڈوں نے عوامی احتجاج کو پرتشدد رنگ دے کر اصل راستے سے ہٹا دیا تھا۔

ایران کے عوام نے پچھلے چند روز کے دوران ملک گیر سطح پر مظاہرے کرکے حالیہ تشدد اور بدامنی کی مذمت کرتے ہوئے اس میں ملوث افراد کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button