ایرانمشرق وسطی

ایرانی تیل کے خریدار ایشیائی ملکوں کی جانب سے امریکی اقدام کی مخالفت

ایرانی تیل کے خریدار ایشیائی ملکوں چین، جنوبی کوریا، ہندوستان، جاپان اور ترکی نے ایران سے تیل کی خریداری کے تعلق سے دیئے گئے استثنا کی مدت میں توسیع نہ کرنے کے امریکی فیصلے کی مخالفت کی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیؤ نے پیر کو اعلان کیا تھا کہ جن ملکوں کو ایران سے تیل کی خریداری کی چھوٹ دی گئی تھی وہ اب دو مئی کو ختم ہو جائے گی اور اس مدت میں اضافہ نہیں کیا جائے گا-

امریکا کے اس اعلان کا ایرانی تیل کے خریدار ایشیائی ملکوں چین، جنوبی کوریا، ہندوستان، جاپان اور ترکی نے مخالفت کی ہے-

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران سے تیل کی درآمدات پر امریکی چھوٹ کی منسوخی کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیجنگ، ایران کے خلاف امریکا کی ظالمانہ پابندیوں کو قبول نہیں کرے گا۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گنگ شوانگ نے ایران کے خلاف امریکا کی خودسرانہ اور غیرقانونی پابندیوں کی مخالفت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی تیل پر پابندیوں سے تیل کی ایشیائی منڈیوں پر برا اثر پڑے گا-

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران، علاقے کا ایک بڑا ملک ہے جس کے پاس تیل و گیس کے عظیم ذخائر موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تہران بیجنگ کا اسٹریٹیجک پارٹنر ہے اور تہران کے ساتھ مختلف میدانوں میں بیجنگ کا وسیع تعاون جاری ہے-

یاد رہے کہ چین، ایرانی تیل کا بڑا خریدار ملک شمار ہوتا ہے- ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش اوغلو نے بھی ایرانی تیل کی برآمدات پر روک لگانے کے امریکی اعلان اور ترکی کو ایران سے تیل نہ خریدنے کی سفارش کو محض لفاظی قرار دیا ہے-

ترک وزیر خارجہ نے امریکا کے اس اعلان کی مخالفت کرتے ہوئے امریکا کے اس اقدام سے علاقے میں امن و استحکام کی برقراری میں مدد نہیں ملے گی-

ترک وزیر خارجہ چاؤش اوغلو نے کہا کہ انقرہ امریکا کی خودسرانہ پابندیوں اور اس کی اس بات کو کبھی بھی قبول نہیں کرے گا کہ ترکی اپنے ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعلقات واشنگٹن کی مرضی کے مطابق استوار کرے-

جنوبی کوریا نے بھی امریکی اقدام کے بارے میں اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سلسلے میں بات چیت کرنے کے لئے جنوبی کوریا کا ایک وفد آئندہ ہفتے امریکا کا دورہ کرے گا-

ادھر ہندوستان میں بھی سیاسی جماعتوں نے ایرانی تیل کی خریداری کے لئے ہندوستان کو دی گئی چھوٹ کو واشنگٹن کے ذریعے ختم کرنے کے اعلان پر نئی دہلی کی موجودہ حکومت کے کمزور ردعمل پر تنقید کی ہے-

بائیں بازو کی جماعتوں اور کانگریس پارٹی نے اپنے الگ الگ بیانات میں کہا کہ ایران سے تیل کی خریداری پر پابندی عائد کرنے کے امریکا کے خودسرانہ فیصلے کے مقابلے میں مرکزی حکومت کی ناتوانی وزیرا‏عظم نریندر مودی کی خارجہ پالیسی کی شکست ہے-

اس درمیان جاپانی حکومت نے بھی کہا ہے کہ وہ ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھے گی-

جاپان کے وزیر تجارت و صنعت نے کہا ہے کہ ٹوکیو بدستور ایران مخالف امریکی پابندیوں کے مضر اثرات سے خود کو بچانے کا پابند ہے کیونکہ جاپان کو خام تیل فراہم کرنے میں ایران کا اہم کردار ہے-

جاپان کے وزی رتجارت و صنعت نے کہا کہ ایران تیل برآمد کرنے والا ایک اہم ملک ہے اور جاپان، ایران کے ساتھ تعلقات کو کافی اہمیت دیتا ہے-

ان کا کہنا تھا کہ جاپان تیل کی سبھی ضرورتوں کو تیل برآمد کرنے والے ملکوں سے ہی پورا کرتا ہے-

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button