عربمشرق وسطییمن

سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں پر یمنی فوج کے حملے

یمنی افواج نے جنوبی سعودی عرب کے ابہا ہوائی اڈے اور عسیر شہر میں سعودی اتحاد کے فوجی مراکز پر ڈرون اور میزائل حملے کرکے جارح اتحاد کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچایا ہے۔

المسیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جنوبی سعودی عرب کے شہر عسیر میں سعودی اتحاد کے ٹھکانوں کو مقامی طور پر تیار کیے جانے والے زالزال میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔اس حملے میں جارح سعودی اتحاد کو زبردسب مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اس کے بہت سے فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔یمنی فوج اور عوامی رضا کارفورس نے جنوبی سعودی عرب کے شہر نجران میں ایک علحیدہ کارروائی کے دوران سعودی اتحاد کے درجنوں فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کیا ہے۔دوسری جانب یمنی فوج کے ڈرون طیاروں نے ایک بار پھر ابہا کے ہوائی اڈے پر راکٹ برسائے ہیں جس کے نتیجے میں سعودی لڑاکا طیاروں کا ایک شیلٹر تباہ ہوگیا جبکہ پانچ سعودی فوجی شدید زخمی بھی ہوئے ہیں۔حملے کے بعد ابہا کے ہوائی اڈے سے پروازیں ایک بار پھر معطل ہوگئیں اور انتظامی عمارتیں بند کردی گئیں۔یمنی فوج نے یہ جوابی حملے ایسے وقت میں کیے ہیں جب یمنی حکام نے جارح قوتوں کو خبردار کیا تھا کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس اپنے وطن کے دفاع میں سعودی عرب کی اہم تنصیبات اور فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھے گی۔سعودی عرب کے فوجی ٹھکانوں اور ہوائی اڈوں پر یمنی فوج کے ٹھیک ٹھیک حملے آل سعود خاندان کے لیے ڈراؤنے خواب میں تبدیل ہوگئے ہیں کیونکہ سعودی فوج اب تک ایسے حملوں کو روکنے میں ناکام ہوگئی ہے۔یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے پچھلے چند ہفتوں کے دوان سعودی عرب کے جیزان اور ابہا نامی ہوائی اڈوں کو متعدد بار ڈرون حملوں اور میزائلوں کا نشانہ بنایا ہے۔مذکورہ دونوں ہوائی اڈے یمن پر بمباری کرنے والے سعودی لڑاکا طیاروں کے لاجسٹیک بیس میں شامل ہیں جہاں ان طیاروں کی ری فیولنگ کی جاتی ہے۔سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات، امریکا اور کئی دیگر ملکوں کی حمایت سے چھبیس مارچ دوہزار پندرہ کو یمن پر وحشیانہ جارحیت کا آغاز کیا تھا۔ اس عرصے میں یمن کے دسیوں ہزار بے گناہ شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ یمن کی بنیادی شہری تنصیبات پوری طرح تباہ ہوچکی ہیں۔ جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں کی وجہ سے دسیوں لاکھ یمنی شہری بے گھر ہوگئے ہیں جبکہ یمنی عوام کو دواؤں اور خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے جس کی بنا پر لاکھوں یمنی بچے موت کے خطروں سے دوچار ہیں۔ سعودی عرب اور اس کے اتحادی یمن کے خلاف تمام تر وحشیانہ جارحیت کے باوجود اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کرسکے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button