ایرانعربمشرق وسطی

سعودی عرب کی ایران سے پیٹرول خریدنے کی درخواست

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے رکن ابو الفضل حسن بیگی نے کہا ہے کہ یمنی فورسز کے ڈرون حملوں ميں سعودی عرب کے تیل کی سپلائی میں 25 ملین لیٹر کمی واقع ہوگئی ہے اور سعودی عرب نے اس موقع پر ایران سے پیٹرول خریدنے کی درخواست کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ خطے میں اس وقت دو محاذ قائم ہوگئے ہیں ایک طرف اسلام اور علاقہ کی مظلوم مسلمان قومیں ہیں جبکہ دوسری طرف امریکہ کی سرپرستی میں کفر کا محاذ قائم ہے۔ حسن بیگی نے کہا کہ گذشتہ پانچ برسوں ميں سعودی عرب نے یمن کے مدارس، مساجد، امام بارگاہوں، اسپتالوں اور تاریخی و سیاحتی مقامات کو وحشیانہ بمباری میں تبا ہ کیا اور دنیا میں کسی نے اف تک نہیں کی۔ امریکہ ، سعودی عرب اور اسرائیل بین الاقوامی قوانین کو نقض کررہے ہیں اور اپنے مفادات کے لئے غریب اور مستعضف مسلمان قوموں کو بربریت کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ایران کے تیل کی فروخت کے سلسلے میں سعودی عرب نے امریکہ کا ساتھ دیکر بہت بڑی غلطی کا ارتکاب کیا۔

حسن بیگی نے کہا یمن کی اسلامی تنظیم انصار اللہ نے آرامکو پر ڈرون طیاروں کے ذریعہ بمباری کی اور اس بمباری سے ثابت ہوگیا ہے اسلامی محاذ کو بہت بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے اور کفر کے محاذ پر مردنی اور افسردگی چھا گئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ یمنی عوام نے اپنے اقتدار کو سعودی عرب پر واضح کردیا ہے۔ امریکہ نے آرامکو کی حفاظت کا اعلان کیا تھا لیکن وہ اس کی حفاظت میں ناکام رہ گیا۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کو آرامکو کی تعمیر میں کئی سال درکار ہیں۔

انھوں نے کہا باب المندب میں امریکی اور برطانوی کشتیاں بھی غیر محفوظ ہیں۔ حسن بیگی نے کہا کہ سعودی عرب کے تیل کی پیداوار بڑی مقدار میں کم ہوگئی ہے دنیا کو اب ایران کے تیل کی ضرورت ہے اور سعودی عرب نے بھی پیٹرول کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ایران سے پیٹرول خریدنے کی درخواست کی ہے۔ ایران اپنی ضرورت سے زیادہ پیٹرول تیار کررہا ہے اور ایران سعودی عرب کو پیٹرول فروخت کرسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button