لبنانمشرق وسطی

صیہونی حکومت کو حزب اللہ کا بھرپور جواب

حزب اللہ لبنان نے اسرائیل پر جوابی حملوں کے لئے سید حسن نصراللہ کے وعدوں کو عملی کردکھایا ہے اور صیہونی حکومت کی جارحیتوں کا منہ توڑ جواب دیا ہے

اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کے میزائلی حملے میں صیہونی فوج کا ایک کمانڈر مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقے میں ہلاک ہوگیا اور ایک فوجی گاڑی پوری طرح تباہ ہوگئی جس میں سوار سبھی صیہونی فوجی بھی ہلاک ہوگئے –

جنوبی لبنان کے علاقے مارون الراس کے شہریوں نے اتوار کی رات حزب اللہ کی اس کامیاب جوابی کارروائی کے بعد سڑکوں پر نکل کر خوشیاں منائیں –

جنوبی لبنان کے شہر مارون الراس کے باشندوں نے لبیک یا نصراللہ اور الموت لاسرائیل کے نعرے لگا کر حزب اللہ لبنان کی حمایت کا اعلان کیا –

المیادین ٹیلی ویژن چینل نے بھی خبردی ہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی علاقے ضاحیہ میں بھی لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر غاصب صیہونیوں کےخلاف حزب اللہ کی کامیاب کارروائی کے بعد خوش ہو کر حزب اللہ کی حمایت کا اعلان کیا –

حزب اللہ نے یہ حملہ تنظیم کے سربراہ سید حسن نصراللہ کے اس وعدے کے ایک ہفتے کے بعد کیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ صیہونی حکومت کی جارحیتوں کا بھرپور جواب دیں گے – ایک طرف سے صیہونی حکومت نے گذشتہ ایک ہفتے کا عرصہ انتہائی خوف و ہراس کے عالم میں گذارا اور دوسری جانب صیہونی حکومت کی جارحیت اور حزب اللہ کی جوابی کارروائی کے بعد کو‏ئی وقفہ بھی پیدا نہیں ہوا ہے –

صیہونی حکومت کے خلاف حزب اللہ کا حملہ صیہونی حکام اور ان کے حامیوں کے لئے واضح پیغام ہے کہ کسی بھی جارحیت کو نظرانداز نہیں کیا جائے گا اور اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا اور اب مار کر بھاگ جانے کا دور ختم ہوگیا ہے –

اس درمیان لبنان کے وزیردفاع نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ لبنانی فوج صیہونی حکومت کی ہرطرح کی جارحیت کا پوری قوت کےساتھ جواب دے گی کہا کہ آج لبنان ہر دور سے زیادہ طاقتور ہے – لبنان کے وزیردفاع الیاس بوصعب نے العہد انٹرنیٹ ویب سائٹ سے اپنے انٹرویو میں کہا کہ لبنان ہر بحران کو سر کرنے کے بعد زیادہ طاقتور ہوجاتا ہے خاص طوپر استقامتی فورس ، لبنان کے طاقتور صدر اور لبنان کے ہوشیار اعلی حکام کی وجہ سے ہی اس ملک کو مزید طاقت مل رہی ہے اور اس بات کا بخوبی مشاہدہ بھی کیا جاسکتاہے اور اسرائیلوں کو بھی چاہئے کہ وہ اس حقیقت سے عبرت حاصل کریں – انہوں نے کہا کہ لبنان کے صدر اور دیگر لبنانی حکام کسی بھی بیرونی دباؤ کو کوئی اہمیت نہیں دیتے اور لبنانی حکام کے لئے جو چیزاہمیت رکھتی ہے وہ لبنان کے مفادات ہیں – باوجود اس کے کہ صیہونی حکومت کی فوج کو یہ معلوم تھا کہ اس کو جوابی حملے کا سامنا کرنا پڑےگا اور صیہونی حکام بھی پوری طرح سے الرٹ تھے ،حزب اللہ کے جوابی حملے نے صیہونی حکومت کو بڑا دھچکا پہنچایا ہے اس حملے میں صیہونی فوج کا ایک سینیئر کمانڈر ہلاک ہوا اور لوگ پناہ گاہوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے جبکہ پورے مقبوضہ فلسطین میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہوگیا – اس حملے نے ہرچیز سے زیادہ اس بات کو واضح کردیا ہے کہ کسی بھی طرح کی جنگ میں صیہونی حکومت کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے –

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button