افریقہ

نائجیریا کی حکومت نے شیخ زکزاکی کو مسموم کردیا: اسلامی تحریک

نائجیریا کی اسلامی تحریک کے رکن ابراہیم سلیمان نے کہا ہے کہ نائجیریا کی حکومت نے اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ زکزاکی کو آزاد کرنے کے سلسلے میں عدالتی حکم کو نظر انداز کرتے ہوئے شیخ زکزاکی کو مسموم کردیا ہے اور ڈاکٹروں کو شیخ زکزاکی کے معائنہ کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

نائجیریا کی اسلامی تحریک کے رکن ابراہیم سلیمان نے مہر نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسمومیت کی وجہ سے آیت اللہ شیخ زکزاکی کی حالت تشویشناک حد تک خراب ہوگئی ہے اور نائجیریا کی حکومت شیخ زکزاکی کا علاج و معالجہ کرانے کے بجائے انھیں بتدریج قتل کرنے کی سازش کررہی ہے۔

ابراہیم سلیمان آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزاکی کی جسمانی صورتحال پر اقوام متحدہ کی لاپرواہی پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ صرف اور صرف امریکہ ،اسرائیل اور سعودی عرب کے مفادات کی فکر میں ہے۔

اطلاعات کے مطابق نائجیریا کے فوجی عناصر نے آیت اللہ شیخ زکزاکی کو مسموم کیا ہے جس کے بعد نائجیریا کی اسلامی تحریک کے کارکنوں نے ابوجا کی سڑکوں پر احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔

اسلامی تحریک کے حامیوں کا کہنا ہے کہ نائجیریا کی حکومت غیر قانونی اقدامات کے ذریعہ شیخ زکزاکی کے بیرون ملک علاج و معالجہ میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔

ابراہیم سلیمان نے آیت اللہ شیخ زکزاکی کو نائجیریا کی حکومت کے توسط سے قتل کرنے کے سوال کے بارے میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ نائجیریا کی حکومت آیت اللہ شیخ زکزاکی کو قتل کرنا چاہتی ہے کیونکہ حکومت کو ان کے علاج میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور نہ ہی حکومت انھیں علاج کے لئے بیرون ملک بھیجنا چاہتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ شیخ زکزاکی کو جن گولیوں سے نشانہ بنا کر زخمی کیا گیا تھا وہ گولیاں زہر آلود تھیں اور زہر شیخ کے بدن میں موجود ہے جو تدریجی طور پر شیخ کی شہادت کا سبب بن سکتا ہے۔

واضح رہے کہ نائیجیریا کی فوج نے بارہ اور تیرہ دسمبر دو ہزار پندرہ کو چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر زاریا شہر میں ایک امام بارگاہ اور آیت اللہ شیخ زکزاکی کے گھر پر حملہ کر کے ہزاروں شیعہ مسلمانوں کو شہید اور زخمی کر دیا تھا۔

فوج آیت اللہ ابراہیم زکزاکی اور ان کی اہلیہ کو زخمی کرنے کے بعد گرفتار کر کے لے گئی تھی۔ جس کے بعد سے جیل میں آیت اللہ زکزاکی کی جسمانی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ فوج کی فائرنگ سے آیت اللہ زکزاکی کے تین بیٹے بھی شہید ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button