افغانستانایشیا

کابل میں بم دھماکے اور فائرنگ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے دھماکوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر چالیس سے زائد ہو گئی ہے۔ جبکہ زخمیوں میں پچاس اسکولی بچے بھی شامل ہیں۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل کے وزیر اکبر علاقے میں پیر کی صبح نیٹو کی فوجی چھاؤنی، قومی سلامتی کے دفتر اور وزارت دفاع کی عمارت کے قریب ہونے والے یکے بعد دیگرے متعدد بم دھماکوں میں چالیس سے زائد افراد ہلاک اور تقریبا س سو دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

ہلاک و زخمی ہونے والوں میں بیشتر عام شہری اور بچے شامل ہیں۔ جبکہ زخمیوں میں پچاس اسکولی بچے شامل ہیں۔ دھماکے اتنے شدید تھے کہ ان کی آواز دور دور تک سنائی دی۔

ان دھماکوں کے بعد کابل کے شمشاد ٹی وی کی نشریات منقطع ہو گئیں اور امریکی سفارت خانے میں خطرے کا سائرن بجنے لگا۔ دھماکے کے بعد فائرنگ کی بھی آواز سنائی دیتی رہی۔

بعض خبروں میں کہا گیا ہے کہ طالبان اور سیکورٹی فورس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ابھی بھی جاری ہے-

افغان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اب تک دو مسلح آوروں کو ہلاک کیا جا چکا ہے- حملہ آوروں نے پہلے بارود سے بھری ہوئی ایک گاڑی کو فوجی چھاؤنی کے قریب دھماکے سے اڑا دیا اس کے بعد سیکورٹی فورس سے ان کی جھڑپیں شروع ہوگئیں۔

طالبان نے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے- طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ان دھماکوں میں افغان سیکورٹی فورس کو نشانہ بنایا گیا ہے- اتوار کے روز بھی افغانستان میں کئی دہشتگردانہ دھماکے ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button