بحرین کے انسانی حقوق تنظیموں کے کارکنوں نے بد نام زمانہ صیہونی جاسوسی کی تنظیم موساد کے سربراہ کے دورۂ بحرین اور منامہ میں بحرین کے اعلیٰ سکیورٹی عہدیداروں سے اس کی ملاقات کو آل خلیفہ حکومت کیلئے کلنک کا ٹیکہ قرار دیا۔
بحرین کے انسانی حقوق سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں اس دورے کو اس ملک کے سیاسی حالات کو خراب کرنے کی ایک کوشش قرار دیا تاہم انہوں کہا کہ یہ دورہ کسی بھی طور پر آل خلیفہ حکومت کے مفاد اور تحریکِ آزادی کیلئے نقصان کا سبب نہیں بنے گا۔
بحرین کی جمعیت الوفاق کے ڈپٹی سیکریٹری شیخ حسین الدیهمی نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ موساد کے سربراہ کے دورۂ بحرین اور بحرین اور اسرائیل کے مابین سکیورٹی تعلقات کا مقصد عوامی تحریک کو کچلنا ہے، لیکن آل خلیفہ اور آل یھود اس میں کامیاب نہیں ہوں گے۔