
اطلاعات کے مطابق خالد الملا نے اپنے ایک ٹوئیٹر بیان میں کہا ہے کہ ہم اس دور میں علماء کے خلاف منظم سازشوں کے ذریعہ توہین آمیز اقدام کا مشاہدہ کررہے ہیں ۔ علماء پر اس قسم کے حملے سامراجی طاقتوں کی سمچی سمجھی پالیسی کا حصہ ہیں ۔ ہم علماء کے خلاف توہین آمیز اقدامات کی مذمت کرتے اور انھیں مردود سمجھتے ہیں۔ علماء اہلسنت کے سربراہ نے کہا کہ حال ہی میں سعودی اخبار الشرق الاوسط نے ایک کارٹون کے ذریعہ آیت اللہ سیتسانی کی توہین کی ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ ادھر عراقی پارلیمنٹ کے بعض ارکان نے بغداد میں الشرق الاوسط کے دفتر کو بند کرنے کا مطالبہ کیا اور بغداد میں سعودی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے اعتراض کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔