ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں لکھا ہے کہ امریکہ، ایران کے ساتھ کشیدگی بڑھانے کی کوشش اور خودسری کے ذریعے دوسروں کو اپنی پیروی کرنے پر مجبور کرتا رہا ہے۔
جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ جو عراق میں قتل، یمن اور فلسطین میں جنگی جرائم میں ملوث ہونے، بحری قذاقی، ایٹمی سمجھوتے کی پامالی اور قرار داد بائیس اکتیس کی خلاف ورزی کا اعتراف کر چکا ہے، وہ ایٹمی انرجی کے عالمی ادارے کے فیصلوں اور اقوام متحدہ سے ناجائز فائدہ اٹھانے کا کوئی حق نہیں رکھتا۔
جواد ظریف نے بین الاقوامی اداروں میں ایران دشمن اقدامات اور پابندیوں کو جاری رکھنے کی امریکی کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ، ایران کے ساتھ کشیدگی بڑھانے کی کوشش اور منھ زوری کے ذریعے دوسروں کو اپنی پیروی کرنے پر مجبور کرتا رہا ہے۔
ایران کے مقابلے میں امریکی رویہ، بین الاقوامی قوانین اور عالمی اصول و ضوابط کی کھلی خلاف ورزی کے ساتھ ہی خود سری اور زور زبردستی سے کام لینے کی شکل اختیار کر چکا ہے اور وہ ایران کو دھمکی دینے کے ساتھ ہی دوسروں کو بھی اپنے ساتھ ملانے کے لئے دباؤ ڈال رہا ہے۔