امام خامنہ ایایراندنیامثالی شخصیاتمشرق وسطی

مام مہدی (عج) کا انصاف تمام انسانی امور پر محیط ہوگا/ مہدوی معاشرے کی تلاش پر تاکید

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے حضرت امام مہدی علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے فرمایا: آج انسان تاریخ کے حساس مرحلے پر پہنچ گيا ہے اور آج انسان کو ہر دور کی نسبت ایک منجی کی ضرورت کا احساس ہوگيا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ٹی وی پر براہ راست عوام سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: میں آج دور سے آپ سے مخاطب ہوں اور یہ بھی ایک تجربہ ہے۔ تاریخ انسان میں بہت کم ایسا حادثہ رونما ہوا ہے جس میں انسان کو ایک منجی کی ضرورت کا احساس ہوا ہو۔ آج دانشوروں اور ماہرین سے لیکر ہر انسان کو منجی کی ضرورت کا احساس ہورہا ہے اور امام مہدی (عج) کی ضرورت کے احساس کا مسئلہ اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہے۔ آج انسان کو اتنی بڑی پیشرفت، ترقی اور ٹیکنالوجی کے باوجود آسائش میسر نہیں ہے۔انسان کو دنیا میں وسیع ترقی کے بعد بھی سکون حاصل نہیں ہوا ہے ۔ انسان گناہ، ظلم ،فحشاء، عدم مساوات کا شکار ہوگيا ہے انسان نے علم سے حاصل ہونی والی قدرت سے ناجائز فائدہ اٹھایا ہے لیکن آج انسان اپنی تمام توانائیوں کے باوجود بے بس اور مجبور نظر آرہا ہے آج انسان کو ہر دور کی نسبت ایک منجی کی سخت ضرورت محسوس ہورہی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 15 شعبان اور حضرت بقیۃ اللہ الاعظم ارواحنا فداہ کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے ٹی وی پر براہ راست ایرانی عوام سے خطاب میں دنیا میں منجی بشریت کی ضرورت کے احساس کو تاریخ میں بے مثال ،عمیق اور وسیع قراردیا اور انتظار کے تعمیری اور حقیقی معنی یعنی ” روشن اور تابناک مستقبل کے لئے اقدام، عمل ، حرکت اور فرج ” پر اعتقاد اور امید کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی عوام نے حالیہ وباء کے امتحان میں صحت کے دستورات پر عمل کرکے بہترین رفتار اور نظم کا ثبوت دیا ہے البتہ بعض کمزور اور پسماندہ طبقات کو زندگی بسر کرنے میں دشواری اور سختی کا بھی سامنا رہا ہے حکام کو منظم ، مرتب، سریع اور برق رفتار پروگرام کے ذریعہ انھیں امداد فراہم کرنے کے سلسلے میں اقدام کرنا چاہیے۔ عوام کو بھی اس سال رمضان المبارک کے مہینے میں نیازمندوں کی مدد کے سلسلے میں بڑے پیمانے پر حصہ لینا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حضرت ولیعصر (عج) کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے ایرانی عوام اور مسلمانوں اور دنیا کے تمام حریت پسندوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا: آج اللہ تعالی کے دست قدرت ، معصوم کی امامت اور مہدی موعود کی اعلی حقیقت کے بارے میں دنیا کے تمام دانشوروں اورمختلف اقوام کا شعوری اور غیر شعودی احساس اس حقیقت کا مظہر ہے کہ مختلف مکاتب فکر اور مذاہب اپنے تمام دعوؤں کے باوجود اپنی اقوام کے لئے خوشبختی اور آرام و سکون کو فراہم نہیں کرسکے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سائنس و ٹیکنالوجی میں ترقی کے باوجود انسانی معاشرے میں مختلف اور گوناگوں مشکلات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: آج انسان نا انصافی، فقر ، بیماری ، گناہ، ظلم ،فحشاء، فقر،عدم مساوات کا شکار ہوگيا ہے انسان نے علم سے حاصل ہونی والی قدرت سے ناجائز فائدہ اٹھایا ہے لیکن آج انسان اپنی تمام توانائیوں کے باوجود بے بس اور مجبور نظر آرہا ہے آج انسان کو ہر دور کی نسبت ایک منجی کی سخت ضرورت محسوس ہورہی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے علم و دانش اور تجربہ کو اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمتیں اور بہت سی مشکلات کے حل کے اسباب قراردیتے ہوئے فرمایا: جیسا کہ اب تک ثابت ہوگیا ہے کہ علم و دانش کے ذریعہ ناانصافی کا خاتمہ نہیں کیا جاسکا اور انسان کی اس دیرینہ آرزو کے پورا ہونے کے لئے اللہ تعالی کے دست قدرت کی ضرورت ہے اور یہی وجہ ہے کہ حضرت بقیۃ اللہ الاعظم بہت بڑی ذمہ داری، دنیا کو عدل و انصاف سے پر کرنا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امام مہدی (عج) کے ظہور کے وقت جس عدل و انصاف کا وعدہ دیا گیا ہے وہ انصاف انسان کی زندگی کے تمام امور منجملہ قدرت، سلامت ، انسانی کرامت اور سماجی قدر و منزلت پر مشتمل ہے۔ اور اللہ تعالی کی قدرت اور مدد سے حضرت امام مہدی علیہ السلام اس وعدے کوعملی جامہ پہنائیں گے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تمام ادیان میں ” فرج اور اللہ تعالی کی عظیم حرکت ” کے وعدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلام میں تعمیری انتظار اقدام، عمل اور امید کے ہمراہ ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ پیغمبر اسلام (ص) اور آئمہ اطہار (ع) نے انتظار فرج کو اہم اور افضل اعمال قراردیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button