اب باتوں سے کام نہیں چلے گا ٹھوس اقدام کی ضرورت ہے!۔۔۔ ترک عوام
واضح رہے کہ کچھ ارصے سے فلسطین میں اسرائیل کی جاری جارحیت پر بہت سے ملک کی حکومت و عوام نے ردعمل پیش کیا۔
انہی ممالک میں سے ایک ترک حکومت ہے۔ عالمی میڈیا اور پاکستانی میڈیا پر اس حوالے سے ترک صدر کے بہت سے پیغام جاری کیے گئے۔
لیکن حقیقت کچھ یوں ہے کہ ترک صدر اردوغان کے اسرائیل سے سفارتی تعلقات ایک طویل ارصے سے جاری ہیں۔
2002 میں اردوغان کی حکومت کے آنے بعد بھی اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم نہیں ہوے۔ بلکہ یہ تعلقات اور بھی پختہ ہوچکے ہیں۔
ترک عوام نے اس موقے پر سوشل میڈیا ضرعیہ اس بات پر سخت ردعمل زاہر کیا کہ ” اب باتوں سے کام نہیں چلے گا ٹھوس اقدام کی ضرورت ہے۔”