عربمشرق وسطییمن

یمن، مغربی ممالک کا دوغلا پن، جنگ بندی کی اپیل بھی اسلحے کی فروخت بھی

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی السریع نے بتایا ہے کہ سعودی جنگی اتحاد میں شامل کرائے کے فوجیوں نے جنوبی یمن کے علاقے باب غلق کی جانب سے پیشقدمی کی کوشش کی تاہم اسے یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے پہلے سے آمادہ دستوں کے جوابی حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے بتایا کہ یمن کی مسلح افواج اور عوامی رضاکار فورس کے جوابی حملوں کے باعث سعودی جنگی اتحاد کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھاتے ہوئے علاقے سے پسپا ہونا پڑا اور کم سے کم باون کرائے کے فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

ادھر المسیرہ ٹیلی ویژں نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے مآرب اور صعدہ سمیت مختلف صوبوں کو جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔

یمن کے خلاف جنگ اور جارحیت کا سلسلہ ایسے وقت میں جاری ہے جب سعودی جنگی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے نو اپریل کو جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ دو ہفتے کی اس جنگ بندی میں مزید توسیع کا امکان پایا جاتا ہے، تاہم سعودی جنگی اتحاد نے اپنی ہی اعلان کردہ جنگ بندی کی ایک دن بھی پابندی نہیں کی اور اس اعلان کے محض چند گھنٹے بعد ہی یمن کے رہائشی علاقوں اور شہری اہداف کو زمینی اور فضائی حملوں کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔

یمن کا کہنا ہے کہ سعودی جنگی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کا اعلان صرف وقت حاصل کرنے اور اپنی بکھری ہوئی قوت کو پھر سے جمع کرنے کا ایک حربہ ہے۔

دریں اثنا یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی وزارت خارجہ نے ایک بار پھر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو اسلحہ فروحت کرنے والے یورپی ملکوں پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔

صعنا میں یمن کی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ دنیا میں کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے اقتصادی نتائج کو بہانہ بنا کر بعض ملکوں کی جانب سے سعودی جنگی اتحاد کو اسلحہ کی فروخت کا سلسلہ پھر سے شروع کردیا گیا ہے۔

یمن کی نیشنل سالویشن حکومت نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو اسلحہ کی سپلائی دوبارہ شروع کیے جانے کے بعد مغربی ملکوں کی جانب سے کی جانے والی جنگ بندی کی اپیلوں کو کذب محض قرار دیا ہے۔

بیان میں مغربی ملکوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ سعودی جنگی اتحاد کو اسلحہ کی فروخت کے فیصلوں میں نظر ثانی کریں۔

سعودی عرب اور اس کے بعض اتحادی ممالک نے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جنگ مسلط کرنے کے علاوہ مغربی ایشیا کے اس غریب اسلامی اور عرب ملک کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔ پانچ سال سے جاری سعودی جارحیت اور محاصرے کی وجہ سے دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button