عربمشرق وسطییمن

یمن، ماہ رمضان میں بھی تھمی نہیں ہے آل سعود کی جارحیت

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے صرواح اور مجزر پر شدید بمباری کی اور صرواح کو پندرہ بار جارحیت کا نشانہ بنایا۔ یمن کے خلاف جنگ بندی سے متعلق سعودی دعوے کے باوجود کہ جس کی مدّت میں ایک ماہ کی توسیع کرنے کا بھی اس نے اعلان کیا ہے،ماہ رمضان کے باوجود یمنی عوام پر سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت و بمباری کا سلسلہ نہ صرف جاری ہے بلکہ ان جارحانہ حملوں میں اضافہ بھی ہوا ہے۔

دوسری جانب یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملک کے مرکزی اور جنوبی علاقوں میں جارح سعودی اتحاد کی پیش قدمی کو ناکام بنا دیا گیا۔ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے کہا ہے کہ فوج اور عوامی رضاکار فورس نے ملک کے مرکز میں واقع صوبے مآرب اور جنوب میں واقع الضالع میں جارح سعودی اتحاد کے فوجیوں کی پیش قدمی کو ناکام بناتے ہوئے انھیں خاصا نقصان پہنچایا اور دسیوں جارح فوجیوں کو قیدی بنا لیا۔

انہوں نے کہا کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی اس کاروائی میں سعودی اتحاد کے فوجیوں کو بھاری نقصان پہنچا اور مال غنیمت کے طور پر ان کا کافی جنگی ساز و سامان بھی ضبط کر لیا گیا۔

دریں اثنا یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے چیئرمین نے کہا ہے کہ پوری دنیا اب اس بات کو بخوبی سمجھ چکی ہے کہ جارح سعودی اتحاد کی فوج، جنگ یمن کے دلدل میں بری طرح سے دھنس چکی ہے۔

یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے چیئرمین مہدی المشاط نے کہا کہ سعودی اتحاد میں شامل جارح ممالک، یمن میں شکست کھانے کے بعد ایک بار پھر یمنی عوام کو حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں تاہم یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نیز یمنی عوام، سعودی اتحاد کا کوئی بھی مقصد پورا نہیں ہونے دیں گے۔

انھوں نے کہا کہ یمنی عوام نے ہمیشہ یہ ثابت کیا ہے کہ وہ اپنے ملک کی آزادی و خود مختاری اور اقتدار اعلی کے دفاع و تحفظ میں ہمیشہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنے رہے ہیں۔

ادھر امریکی وزیر خارجہ نے جنگ یمن میں سعودی عرب کی حمایت جاری رکھتے ہوئے جنوبی یمن میں عبوری کونسل کی جانب سے خود مختاری کے اعلان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مائیک پمپیؤ نے جنوبی یمن کی عبوری کونسل کے بیان پر کہا ہے کہ اس طرح کے یکطرفہ اقدامات سے یمن میں سیاسی مذاکرات کی بحالی کے لئے اقوام متحدہ کی کوششیں مشکلات سے دوچار ہو جائیں گی۔

جنوبی یمن میں خود مختاری کا اعلان کرنے والی عبوری کونسل کو متحدہ عرب امارات کی حمایت حاصل ہے جبکہ اس علاقے میں سعودی عرب، منصور ہادی کی مستعفی حکومت کی حمایت کرتا ہے۔

دوسری جانب سعودی عرب کے شاہ سلمان نے جنوبی یمن میں عبوری کونسل کے اعلان پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ عدن کے علاقے میں صورتحال پہلی والی پوزیشن پر لوٹ جانی چاہئے۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button