ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بحیرہ احمر میں ایرانی آئل ٹینکر پر ہونے والے حملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے سے ماحولیات کو پہنچنے والے شدید نقصانات کی پوری ذمہ داری اس خطرناک مہم جوئی کے عوامل پر عائد ہوتی ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے کہا کہ ایران کی قومی تیل کمپنی کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ایرائی آئل ٹینکر کو جمعے کی صبح مشرقی بحیرہ احمر سے گزرتے ہوئے نہایت قریب سے تقریبا آدھے گھنٹوں کے اندر دوبار نشانہ بنایا گیا اور اسے نقصان پہنچا ہے۔
موسوی نے حالات کے پوری طرح کنٹرول ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ خوش قسمتی سے آئیل ٹینکر کے عملے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے اور اس کے ڈوبنے کا کوئی خطرہ نہیں ہے ۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ چند مہینے پہلے بھی بحیرہ احمر میں ایرانی آئل ٹینکر کو اسی طرح کے تخربی اقدامات کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں ملوث عناصر کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔
سید عباس موسوی نے اس آئل ٹینکر سے رسنے والے تیل کی وجہ سے ماحولیات کو پہنچنے والے نقصانات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئےکہا کہ اس خطرناک اقدامات کے عوامل اوراس کی تفصیلات کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور نتیجے کا اعلان کیا جائےگا۔