ادلب کو دہشت گردوں سے آزاد کرانے کے لئے شامی فوج کے آپریشن میں تیزی آگئی ہے۔
بعض رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ شامی فوج ادلب کے قریب پہنچ چکی ہیں اور یہ شہر کسی بھی وقت دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد ہوسکتا ہے۔
اسی دوران اطلاعات ہیں کہ امریکہ کے حمایت یافتہ مسلح گروپ وائی پی جی نے ادلب میں اپنے بعض مورچے خود ہی تباہ کر دیے ہیں۔ یہ اقدام امریکی وزیرجنگ مارک ایسپر اور ترک وزیر دفاع خلوصی آکار کے درمیان ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو کے بعد انجام پایا ہے۔
شامی فوج نے ملک کے شمال مغربی علاقوں اور ادلب کی آزادی کے بعد وائی پی جی کے زیر قبضہ علاقوں کو بھی آزاد کرانے کا اعلان کیا ہے۔
موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے امریکہ نے وائی پی جی کے دستوں کو اپنے مورچے اور دفاتر تباہ کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ اس علاقے میں امریکہ کے فوجی اور انٹیلی جینس مراکز کی معلومات شامی فوج کے ہاتھ نہ لگیں۔
ایک اور اطلاع یہ ہے کہ سرین ڈیموکریٹ فورس نے جسے ترکی دہشت گرد قرار دیتا ہے، شمال مشرقی شام کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے صدر بشار اسد کی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے۔