سعودی عرب خطے میں جنگی جنون میں مبتلا ہے: سید حسن نصر اللہ
سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف جنگ سے خطے میں آگ لگ جائےگی۔
لبنان کی عوامی اور انقلابی تحریک حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے 33 روزہ جنگ کی کامیابی کی تیرہویں سالگرہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف کسی بھی قسم کے فوجی اقدام سے خطے میں آگ لگ جائےگی۔ انھوں نے سن 2006 میں 33 روزہ جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کے خلاف جنگ امریکہ کی مرضی کے مطابق شروع کی گئی تھی اور یہ جنگ گریٹر اسرائیل کو تشکیل دینے کی غرض سے آغاز کی گئی تھی۔ لیکن لبنانی عوام نے اس جنگ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیل کو تاریخی شکست سے دوچار کیا اور اسرائیلی فوج کی طاقت کے طلسم کو توڑدیا۔
انھوں نے کہا کہ اگر جنگ میں حزب اللہ کو شکست ہوتی تو آج امریکہ کا تسلط پورے خطے پر ہوتا۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ نے اس جنگ کا آغاز حزب اللہ اور اس کے حامیوں کو ختم کرنے کے لئے کیا تھا لیکن اسے اپنے اس ہدف میں شکست اور ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ اگر اسرائیل نے پھر لبنان کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کیا تو اسے معلوم ہوجائےگا کہ لبنانی سرزمین پر اس کے ٹینکوں کو کس طرح تباہ کیا جاتا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہم خطے میں امن و استحکام اور صلح کے خواہاں ہیں جبکہ غیر علاقائی طاقتیں خطے میں بد امنی پھیلا رہی ہیں۔
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے ایران کے ہاتھوں امریکی ڈرون کی سرنگونی اور اس کے بعد برطانوی تیل بردار جہاز کو ضبط کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ان اقدامات سے ایران کی شجاعت، طاقت اور بہادری کا بخوبی علم ہوجاتا ہے اور ایران کے خلاف کسی بھی قسم کی فوجی حماقت سے پورے خطے میں آگ لگ جائےگی۔
انھوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کو بھی ایران کی فوجی طاقت و صلاحیت کے بارے میں علم ہوگیا ہے اور اسی وجہ سے وہ ایران کے خلاف حماقت سے گریز کررہا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے یمن جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب خطے میں جنگی جنون میں مبتلا ہے اور وہ علاقائی اور ہمسایہ ممالک کے لئے بہت بڑا خطرہ بن گیا ہے۔