یمن میں اقوام متحدہ کی انسانی امور کی کوآرڈینیٹر نے کہا ہے کہ یمن کو بدترین انسانی المیے کا سامنا ہے۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن میں اقوام متحدہ کی انسانی امور کی کوآرڈینیٹر لیز گرینڈی نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ یمن کی اسّی فیصد آبادی کو انسان دوستانہ امداد کی اشد ضرروت ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایک کروڑ افراد تو ایسے ہیں جو بھوک مری سے دوچار ہیں اور انھیں موت کا خطرہ ہے جبکہ ستّر لاکھ لوگوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے۔ انھوں نے اسی طرح یمن میں اسپتالوں اور طبی مراکز کو نشانہ بنائے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سعودی اتحاد کو طبی مراکزکو جارحیت کا نشانہ بنانے سے روکے جانے کا مطالبہ کیا۔
دریں اثنا سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے صوبے صعدہ کے شہر کتاف پر بمباری کر کے پانچ بچوں سمیت سات افراد کو شہید اور آٹھ دیگر کو زخمی کر دیا۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت، چھبیس مارچ کو پانچویں سال میں داخل ہو چکی ہے۔ اس جنگ میں اب تک سولہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور تقریبا چالیس ہزار دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔